شیئر بازار 7 مہینوں کی نچلی ترین سطح پر، سرمایہ کاروں کے 1.69 لاکھ کروڑ ڈوبے

گھریلو شیئر بازاروں میں جمعرات کو چوطرفہ بکوالی دیکھی گئی اور بی ایس ای کا سینسیکس 470.41 پوائنٹ یعنی 29ء1 فیصد ٹوٹ کر یکم مارچ کے بعد سے نچلی سطح 36,093.47 پوائنٹ پر آ گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے گھریلو شیئر بازاروں میں جمعرات کو چوطرفہ بکوالی دیکھی گئی اور بی ایس ای کا سینسیکس 470.41 پوائنٹ یعنی 29ء1 فیصد ٹوٹ کر یکم مارچ کے بعد سے نچلی سطح 36,093.47 پوائنٹ پر آگیا۔

کاروبار کے دوران ایک وقت سیسنسکس 36 ہزار پوائنٹ سے نیچے آگیا تھا۔گزشتہ ساڑھے چھ مہینے میں یہ پہلا موقع ہے جب سینسیکس 36 ہزار سے نیچے آگیا ہے۔ نیشنل اسٹاک ایکسچنج کا نفٹی 135.85پوائنٹ یعنی 1.25 فیصد کی گراوٹ میں 10,704.80 پوائنٹ پر آگیا جو 19 فروری کے بعد اس کی نچلی سطح ہے۔


بازار کی اس گراوٹ کی وجہ سے سرمایہ کاروں کے 1.69 لاکھ کروڑ روپے ڈوب گئے ہیں۔ بدھ کو بی ایس ای پر لسٹیڈ کل کمپنیوں کا مارکٹ کیپ 14019877.32 کروڑ روپے تھا جو جمعرات کو 169335.47 روپے گھٹ کر 13850541.85 کروڑ روپے رہ گیا۔ گرتی معیشت کے درمیان شیئر بازار ریکارڈ سطح سے اب تک 11 فیصد گر چکا ہے۔ جون 2019 میں بازار نے ریکارڈ گراوٹ درج کی تھی۔

کاروبار کے دوران یس بینک کے شیئروں میں سب سے زیادہ گراوٹ درج کی گئی۔ دن کا کاروبار ختم ہونے پریس بینک کی گراوٹ 16 فیصد تک پہنچ گئی۔ دراصل، کیئر ریٹنگس نے پروموٹر رانا کپور کی مورگن کریڈٹ پرائیویٹ لمیٹڈ کے نان کنورٹیبل ڈبینچر کی ریٹنگ گھٹا دی ہے۔ اس فیصلہ کے بعد شیئر کے حوالہ سے سرمایہ کاروں میں مایوسی آ گئی ہے۔ کیئر ریٹنگس نے ریٹنگ کو ’اے ‘ سے گھٹا کر ’بی بی بی ‘ کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔