بینکوں کی ’ای ایم آئی‘ 3 ماہ تک ملتوی! کورونا کے پیش نظر آر بی آئی کا اعلان
آر بی آئی نے کورونا وائرس سے بے حال معیشت کو دیکھتے ہوئے کئی اہم اعلانات کئے اور بینکوں کو قرضوں کی وصولی پر 3 ماہ کی راحت فراہمی کی صلاح دی، اس کے علاوہ ریپو ریٹ اور ریورس ریپو ریٹ میں بھی کٹوتی کی
ملک میں کورونا وائرس بحران کے درمیان آر بی آئی نے کئی اہم فیصلے کرتے ہوئے ریپو ریٹ اور ریورس ریپو ریٹ میں کمی کرنے کا اعلان کر دیا۔ گورنر شکتی کانت داس نے جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس کر کے یہ معلومات دی۔
پریس کانفرنس کے دوران آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے تمام بینکوں کو مشورہ دیا کہ وہ صارفین سے تین مہینوں تک ای ایم آئی وصول نہ کریں ۔ آر بی آئی کے اس مشورے کے بعد یہ تصور کیا جا رہا ہے کہ بینک صارفین کو اپنے ہوم لون، آٹولون یا پرسنل لون کی ای ایم آئی پر کچھراحت ملے گی۔ تاہم، آر بی آئی کی طرف سے واضح طور پر حتمی فیصلہ لینے کا حق بینکوںکو دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ آر بی آئی کے گورنر
شکتی کانت داس نے مزید کہا ، ’’کورونا کی وبا کا اثرہندوستان کی معیشت پر پڑ سکتا ہے اور ملک کے بہت سے شعبے منفی اثرات کا شکار ہو سکتے ہیں۔ عالمی معیشت کو بھی سست روی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور اس سے معاشی استحکام متاثر ہو سکتا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’دنیا کے بہت سے ممالک کورونا وائرس کی وباسے لڑ رہے ہیں۔ ہندوستان میں لاک ڈاؤن کے باعث معاشی سرگرمیاں تعطل کا شکار ہوگئیہیں لیکن آر بی آئی کی توجہ لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے پر ہے۔‘‘
آر بی آئی کے گورنر نے یہ بھی واضح کیا کہ ہندوستانی بینکارینظام مکمل طور پر محفوظ ہے۔ کچھ وجوہات کی بنا پر لوگوں کو بینک کی حفاظت پر شبہ ضرور ہوا ہے لیکن کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ جن لوگوں نے نجی شعبے کے بینک میں بھی سرمایہ کاری کی ہے انہیں بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ہم مشکل وقت میں بھی پر امید ہیں۔
آر بی آئی کے بڑے اعلانات
ریپو ریٹ میں 75 بیس پوائنٹس کی کمی کی گئی۔
ریپو ریٹ کو 5.1 فیصدسے بڑھا کم کر کے 4.4 فیصد کردیا گیا۔
ریورس ریپو ریٹ میں 90 بیس پوائنٹس کی کمی کی گئی۔
نئی ریورس ریپو کی شرح 4 فیصد ہو گئی ۔
بینکوں کو صلاح دی گئی کہ تمام طرح کے قرضوں کی اگلے تین ماہ تک ای ایم وضول نہ کی جائے۔
آر بی آئی نے بینکوں سے کہا ہے کہ وہ قرض فراہمی پر زوردیں۔
خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے گراں بازاری پر قابو پانے میںمدد ملے گی۔
آنے والے دنوں میں ، کھانے پینے کی اشیا میں کمی ہوگی۔
تمام بینکوں کے ریورس ریپو ریٹ میں 100 بیس پوائنٹس کی کمی۔
آر بی آئی کے اقدامات سے مارکیٹ میں 3.7 لاکھ کروڑ کی لیکویڈیٹی آئے گی۔
ریپو ریٹ کیا ہے؟
بینک ہمیں قرض دیتے ہیں اور ہمیں اس قرض پر سود ادا کرناپڑتا ہے۔ اسی طرح بینکوں کو بھی اپنے روزمرہ کے کاموں کے لئے بڑی رقم درکار ہوتی ہے اور وہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) سے قرض لیتے ہیں۔ ریزرو بینک ان قرضوں پر جس شرح سےسود وصول کرتا ہے اس کو ’ریپو ریٹ‘ کہا جاتا ہے۔
ریورس ریپو ریٹ کیا ہے؟
جب بینکوں کے پاس دن بھر کے کام کے بعد ایک بڑی رقم باقی رہجاتی ہے تو وہ اس رقم کو ریزرو بینک میںرکھتے ہیں۔ آر بی آئی اس رقم پر سود ادا کرتا ہے۔ ریزرو بینک اس رقم پر جس شرح سے سودادا کرتا ہے اسے ’ریورس ریپو ریٹ‘ کہا جاتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 27 Mar 2020, 2:11 PM