معاشی محاذ پر مشکل میں نرملا سیتارمن، شوہر نے اٹھائے مودی حکومت پر سوال!
ملک کی سست رفتار معیشت پر مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے شوہر پرکلا پربھاکر نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ وہ نرسمہا راؤ-منموہن سنگھ کے اقتصادی ماڈل کو اختیار کریں
ملک میں معاشی بحران کی حالت گہراتی ہی جا رہی ہے۔ اس کے باوجود مودی حکومت اور مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن یہ ماننے کو تیار نہیں ہیں کہ ملک کی معاشی حالت خستہ ہے۔ اس درمیان نرملا سیتارمن کے شوہر پرکلا پربھاکر نے واضح لفظوں میں اعتراف کیا ہے کہ ملک پر معاشی بحران کا خطرہ چھایا ہوا ہے۔ پربھاکر کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ ایک گروہ اس بات کو لے کر نرملا سیتارمن کا بچاؤ کر رہا ہے تو دوسرا مرکزی وزیر کی تنقید پر آمادہ ہے۔ بچاؤ کرنے والے گروہ کا کہنا ہے کہ شوہر اور بیوی کے نظریے الگ الگ ہو سکتے ہیں۔
مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے شوہر پربھاکر نے دراصل ایک مضمون لکھ کر ہندوستانی معیشت کی بدحالی کی بات کہی۔ اس مضمون پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے سینئر صحافی برکھا دَت نے ٹوئٹ کر کے لکھا ہے کہ ’’نرملا سیتارمن کے شوہر کے ذریعہ لکھے گئے اس مضمون سے مجھے تکلیف پہنچی ہے، جس میں نرملا سیتارمن کے شوہر نے معاشی محاذ پر انھیں شرمندہ کرایا ہے۔ شوہر-بیوی کی سوچ یکساں نہیں ہوتی ہے اور خواتین کو ان کے شوہر کے نظریہ کے خلاف بنچ مارک نہیں کیا جاتا ہے۔ برائے کرم آزادانہ طور سے نرملا سیتارمن کا تجزیہ اور تنقید کریں۔
برکھا دَت کے جواب پر جوابی حملہ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا ہے کہ ’’آپ نے اسے شوہر-بیوی کے ایشو کی شکل میں کیوں لیا؟ وہ ملک کی وزیر مالیات ہیں اور پرکلا پربھاکر اس حکومت کی معاشی پالیسیوں کی تنقید کر رہے تھے جس کے لیے نرملا سیتارمن جواب دہ ہیں۔ لوگ معاشی محاذ پر فکر ظاہر کر رہے ہیں۔ خواتین سے متعلق زاویہ کو یہاں پر مت لائیے۔‘‘
دوسری طرف شیو سینا لیڈر پرینکا چترویدی نے کہا ہے کہ ’’جمہوریت میں ہر کسی کو اپنی رائے رکھنے کا حق ہے اور اس سے متعلق لوگوں کے درمیان اتفاق ہونا ضروری نہیں ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر کافی حیرانی ہو رہی ہے کہ کس طرح ان کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔‘‘
کانگریس لیڈر مدن موہن جھا نے اس سلسلے میں ٹوئٹ کر لکھا ہے کہ ’’مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے شوہر ماہر معیشت پرکلا پربھاکر نے بی جے پی حکومت کو راؤ-منموہن سنگھ ماڈل اختیار کرنے کی صلاح دیتے ہوئے معاشی بحران کو لے کر مرکزی حکومت کی کھنچائی کی ہے۔ اب بھی وقت ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اگر حکومت تعمیری مشورے لینا چاہے تو منموہن سنگھ ضرور مدد کریں گے۔‘‘
واضح رہے کہ نرملا سیتارمن کے شوہر پرکلا پربھاکر نے ’دی ہندو‘ اخبار کے لیے ایک مضمون لکھا تھا۔ اس مضمون میں انھوں نے کہا کہ ہندوستانی معیشت کی حالت بدتر ہے اور اسے بہتر بنانے کے لیے حکومت کو ضروری قدم اٹھانے چاہئیں۔ ساتھ ہی مودی حکومت کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ انھیں منموہن سنگھ اور پی وی نرسمہا راؤ کے اقتصادی ماڈل کو اختیار کرنا چاہیے۔ انھوں نے مزید یہ بھی کہا کہ مودی حکومت کے پاس اس بحران سے نمٹنے کے لیے کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔
پربھاکر نے مضمون میں واضح لفظوں میں یہ بھی لکھا کہ ’’ملک میں معیشت سست ہے اور لوگ اس سلسلے میں فکر مند ہیں۔ کئی سیکٹرس کے ذریعہ جاری کردہ ڈاٹا سے پتہ چل رہا ہے کہ ان کی حالت خستہ ہے، لیکن حکومت اسے ماننے کی جگہ لگاتار انکار کر رہی ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’نجی خرچ اپنی 18 سہ ماہیوں کی ذیلی سطح پر پہنچ کر 3.1 فیصد رہ گیا ہے۔ بے روزگاری 45 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ جی ڈی پی شرح ترقی 6 سالوں میں سب سے نچلی سطح پر ہے۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں یہ گھٹ کر 5 فیصد رہ گئی۔ دیہی علاقوں میں شہری علاقوں کے مقابلے خرچ دوگنی تیزی سے کم ہوا ہے۔‘‘
پربھاکر کے ذریعہ مضمون میں یہ لکھنا بھی مودی حکومت کے لیے فکر انگیز ہے کہ وہ صرف نہرووادی ڈھانچے کی تنقید کر رہی ہے جو مناسب نہیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ ’’بی جے پی نہرو وادی ڈھانچے کی تنقید کرتی رہی ہے، لیکن وہ اس کا متبادل نہیں پیش کر پائی ہے۔ بی جے پی اپنے قیام کے بعد سے خود کوئی اقتصادی ڈھانچے کی تجویز نہیں لا پائی۔ وہ صرف نہرووادی اقتصادی ڈھانچے کی تنقید کرتی رہی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔