پبلک سیکٹر کے بینکوں میں حکومت کی شراکت کم کرنے کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کی جائے گی: کانگریس

جئے رام رمیش نے کہا کہ 55 سال پہلے آج ہی کے دن اندرا گاندھی نے 14 بینکوں کو قومیانے کا فیصلہ کن قدم اٹھا کر ہندوستان کی اقتصادی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز کیا تھا

<div class="paragraphs"><p>جئے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جئے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس نے جمعہ کو بینکوں کو قومیانے کے 55 سال مکمل ہونے پر کہا کہ 12 پبلک سیکٹر بینکوں میں حکومت کے حصص کو کمزور کرنے کے کسی بھی اقدام کی پارلیمنٹ اور باہر دونوں جگہ سخت مخالفت کی جائے گی۔ خیال رہے کہ سال 1969 میں اندرا گاندھی کی قیادت میں اس وقت کی حکومت نے 14 بینکوں کو قومیا لیا تھا۔

جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ میں کہا، ’’55 سال پہلے آج ہی کے دن اندرا گاندھی نے 14 بینکوں کو قومیانے کا فیصلہ کن قدم اٹھا کر ہندوستان کی اقتصادی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز کیا تھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ بینکوں کے قومیانے کا زراعت، دیہی ترقی اور معیشت کے دیگر ترجیحی شعبوں کو قرض دینے کے معاملے میں گہرا اثر پڑا۔


رمیش نے کہا، ’’پبلک سیکٹر کی بینکنگ انڈسٹری میں پچھلے 7 سالوں میں بڑے پیمانے پر انضمام ہوئے ہیں۔ یونائیٹڈ بینک آف انڈیا اور اورینٹل بینک آف کامرس کو پنجاب نیشنل بینک میں ضم کر دیا گیا ہے۔ سنڈیکیٹ بینک کو کینرا بینک کا حصہ بنایا گیا ہے۔ الہ آباد بینک کو انڈین بینک میں ضم کر دیا گیا ہے۔‘‘

کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ ان انضمام کے اپنے واضح چیلنج تھے، لیکن انہیں بڑے پیمانے پر صرف اس لیے قبول کیا گیا کہ پبلک سیکٹر کے بینکوں میں مرکزی حکومت کا حصہ 51 فیصد سے کم نہیں ہونا چاہیے۔ رمیش کے مطابق، اس وقت 12 پبلک سیکٹر بینکوں کی پوزیشن کو کمزور کرنے کے کسی بھی اقدام کی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سخت مخالفت کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔