معاشی پیکیج: وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے تیسری پریس کانفرنس سے 11 اعلانات
نرملا نے اپنی تیسری پریس کانفرنس میں کسانوں پر توجہ مرکوز رکھی اور زراعت کے تعلقت سے انہوں نے 11 اعلانات کئے
وزیر اعطم نریندر مودی کی طرف سے 20 لاکھ کروڑ کے معاشی پیکیج کے اعلان کے حوالہ سے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جمعہ کے روز لگاتار تیسرے دن صحافیوں سے خطاب کیا۔ نرملا نے اپنی تیسری پریس کانفرنس میں کسانوں پر توجہ مرکوز رکھی اور زراعت کے تعلقت سے انہوں نے 11 اعلانات کئے۔
نرملا کی تیسری پریس کانفرنس کے اہم نکات۔
۔ کسانوں کی مستقل آمدنی، جوکھم سے پاک کھیتی اور معیار کی درجہ بندی کے لئے قانون سازی کی جائے گی۔ نرملا کے بقول اس سے کسانوں کا استحصال ختم ہوگا اور ان کی زندگی بہتر ہوگی۔
۔ ایک مرکزی قانون بنایا جائے گا جس سے کسان اپنی پیداوار کو مناسب داموں پر دوسری ریاستوں میں بھی فروخت کر سکیں۔
۔ ضروری اشیا قانون 1995 میں لاگو ہوا تھا، اب ملک میں کافی پیداوار ہوتی ہے لہذا ایکسپورٹ کیا جاتا ہے۔ اب اس میں ترمیم کی ضرورت ہے۔ اناج، تلہن، پیاز آلو وغیرہ کو اس سے مستثنی رکھا جائے گا۔
۔ آپریشن گرین کا دائرہ بڑھا کر ٹماٹر، پیاز اور آلو کے علاقہ بقیہ تمام پھل اور سبزیوں کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا۔
۔ شہد مکھی پروری کے لئے 500 کروڑ روپے کی امداد کا اعلان۔ اس سے مکھی پروری کے لئے بنیادی ساخت تعمیر ہوگی اور 2 لاکھ افراد اس سے مستفید ہوں گے۔
۔ ہربل پودوں کی پیداوار کو فروغ دینے کے لئے 4 ہزار کروڑ روپے دئے جائیں گے۔ گنگا کے ساحل پر 800 ہیکٹیئر زمین پر ہربل پروڈکٹس کے لئے کاریڈور تیار کیا جائے گا۔
۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ انیمل ہزبنڈری انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ میں 15000 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اس فنڈ کا استعمال دودھ کی پیداوار اور اس کی کوالٹی کو بہتر بنانے میں کیا جائے گا۔
۔ 53 کروڑ مویشیوں کی ٹیکہ کاری کا منصوبہ جس میں 13343 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔
۔ بجٹ میں اعلان شدہ ’پردھان منتری متسے سمپدا یوجیا‘ کو فوری طور پر لاگوکرنے کا اعلان۔ اس کے تحت ملک گیر ماہی گیری کے لئے 9 ہزار کروڑ روپے جاری کئے جائیں گے۔
۔ ماہی گیروں کو نئی کشتیاں دی جائیں گی ، 55 لاکھ افراد کو روز گار دیا جائے گا۔ ہندوستان کا ایکسپورٹ بڑھا کر ایک لاکھ کروڑ روپے کا ہو گا۔ اگلے 5 سال میں 70 لاکھ ٹن اضافی مچھلی کی پیداوار ہوگی۔
۔ مائیکرو فوڈ انٹرپرائزیز کے لئے 10 ہزار کروڑ کی اسکیم کا اعلان۔ مثال کے طور پر اس سے بہار میں مکھانا کلسٹر، کیرالہ میں راگی، کشمیر میں زعفران، آندھرا پردیش میں مرچ اور یوپی میں آم کے کلسٹر بنائے جا سکتے ہیں۔
۔ زراعت کا بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کے لئے ایک لاکھ کروڑ کا منصوبہ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔