گھروں کی بکری میں زبردست کمی، آسمان چھوتی شرحوں نے رئیل اسٹیٹ کولگام لگائی

تیزی سے بڑھتی قیمتوں، مانسون اور سرمایہ کاروں کی بے حسی کو گھروں کی گرتی ہوئی بکری کا ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔ اب ڈویلپرز کی تمام امیدیں اکتوبر میں تہواروں کے سیزن پر لگ گئی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

گزشتہ چند سالوں میں گھر خریدنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ لوگوں میں بڑے اور لگژری گھر خریدنے کی دلچسپی بھی بڑھی ہے۔ لیکن اس کے برعکس جولائی تا ستمبر کے دوران مکانات کی فروخت میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اس عرصے کے دوران ملک کے 7 بڑے شہروں میں 1.07 لاکھ مکانات فروخت ہوئے ہیں۔ پچھلے سال کی اسی مدت میں یہ تعداد تقریباً 1.2 لاکھ تھی۔ گھروں کی بکری میں تقریباً 11 فیصد کی کمی آئی ہے۔ مکانات کی بڑھتی قیمتوں اور مانسون کو اس کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔

اینروک کی رپورٹ کے مطابق ٹاپ 7 شہروں میں یہ کمی چونکا دینے والی ہے۔ ہر سال گنیش اتسو کے دوران ممبئی کے علاقے میں مکانات کی فروخت میں اضافہ ہوتا ہےلیکن، اس بار ایسا نہیں ہوا۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس وقت مکانات کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث خریدار محتاط ہوگئے ہیں۔ وہ اپنے فیصلے کو کچھ وقت کے لیے ملتوی کرنے اور انتظار کرنے کے حق میں ہیں۔ تاہم، ڈویلپرز کو اکتوبر میں تہوار کے موسم سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ نوراتری، دسہرہ اور دیوالی کے دوران گھر کی بکری  میں دوبارہ اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس کے بعد کرسمس تک گھروں کی فروخت میں اضافہ متوقع ہے۔


رپورٹ کے مطابق جولائی سے ستمبر کے دوران صرف ممبئی میٹروپولیٹن ایریا، این سی آر، کولکتہ، چنئی، بنگلورو، پونے اور حیدرآباد میں تقریباً 1.07 لاکھ مکانات فروخت ہوئے۔ سال 2023 کے ان تین مہینوں میں یہ تعداد 1.2 لاکھ تھی۔ لوگ اتنی قیمت ادا کرنے کے بجائے انتظار کے موڈ میں آگئے ہیں۔ صرف ایک سال میں مکانات کی اوسط قیمت میں تقریباً 23 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اگر سال 2022 سے موازنہ کیا جائے تو یہ تعداد تقریباً 37 فیصد بنتی ہے۔ چونکہ قیمتیں اب ریکارڈ بلندی پر ہیں، سرمایہ کار بھی رئیل اسٹیٹ سے دور رہ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔