ہندوستانی معیشت کا خون چوس رہا کورونا، جی ڈی پی 30 سال کی ذیلی سطح پر پہنچنے کا خدشہ
دنیا کی مشہور ریٹنگ ایجنسی گولڈمین سیچس نے ہندوستان کی معاشی شرح ترقی کے تعلق سے ایک نئی رپورٹ پیش کی ہے جس میں شرح ترقی کا اندازہ 4 فیصد گھٹا کر محض 1.6 فیصد کر دیا ہے۔
پوری دنیا کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس نے ہندوستان کی معیشت کو بھی کافی نقصان پہنچایا ہے اور ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ نقصان لگاتار بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ اس وبائی مرض کی وجہ سے ہندوستان کی معیشت کو زبردست دھچکا پہنچنے والا ہے اور فی الحال نقصان کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔ دنیا کی مشہور ریٹنگ ایجنسی گولڈمین سیچس نے ہندوستان کی معاشی شرح ترقی کے تعلق سے ایک نئی رپورٹ پیش کی ہے جس میں شرح ترقی کا اندازہ 4 فیصد گھٹا کر محض 1.6 فیصد کر دیا ہے۔ اس رپورٹ میں گلوبل اکونومی کے بحرانی کیفیت میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ گولڈمین سیچس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے سال 2020 میں گلوبل اکونومی کی رفتار منفی ہو سکتی ہے۔
اس درمیان مشہور ریٹنگ ایجنسی فچ ریٹنگز نے یکم اپریل سے شروع رواں مالی سال (21-2020) میں ہندوستان کی معاشی ترقی 2 فیصد رہنے کا اندازہ ظاہر کیا ہے۔ یہ گزشتہ 30 سال میں ہندوستان کے لیے سب سے کم شرح ترقی ہے۔ ریٹنگ ایجنسی کی جانب سے اس سلسلے میں گزشتہ جمعہ کو ایک بیان بھی جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ کورونا وائرس وبا اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے ممکنہ عالمی بحران کو دیکھتے ہوئے معاشی ترقی کے اندازے کو گھٹایا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل موڈیز بھی ہندوستانی شرح ترقی کے اندازے کو گھٹا چکا ہے۔ موڈیز نے کیلنڈر سال 2020 میں ہندوستان کی جی ڈی پی شرح ترقی 2.5 فیصد رہنے کا اندازہ ظاہر کیا ہے۔ اس سے قبل مارچ میں ہی ایجنسی نے ہندوستان کی جی ڈی پی 5.3 فیصد اور فروری میں 5.4 فیصد رہنے کا اندازہ ظاہر کیا تھا۔ موڈیز نے تازہ اندازہ کے تعلق سے کہا تھا کہ کورونا وائرس وبا کا بوجھ معیشت پر پڑے گا جس کی وجہ سے جی ڈی پی ترقی کے اندازوں میں تبدیلی کی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔