کورونا کا اثر: مٹھائی کے کاروبا ر میں کھٹاس
دکان مالکین کا کہنا ہے کہ عام دنوں کی بہ نسبت ان کے کاروبار میں 30 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ بعض دکانات بند ہوگئی ہیں تو بعض صرف مکچر، بوندی، چکوڑی اور دیگراشیا کی تیاری کے ذریعہ دکانات چلا رہے ہیں۔
حیدرآباد: عید، سالگرہ، شادیوں یا گھر میں ہونے والے کسی بھی اچھے کام یا تقریب کے موقع پر مٹھائی اس کا حصہ ضرور ہوتی ہے تاہم کورونا نے صورتحال کو مکمل طورپر بدل دیا ہے۔ چار ماہ سے کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے شہر حیدرآباد کی مٹھائی کی دکانات کے مالکین مشکل صورتحال کے شکار ہوگئے ہیں جس کے نتیجہ میں کچھ دکانات مکمل طور پر بند ہوگئی ہیں تو بعض دکانات کے مالکین کووڈ کے قواعد پر عمل کرتے ہوئے دکانات کی اشیا فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : مدھیہ پردیش: کورونا سے کل 886 افراد ہلاک، 921 نئے معاملے
دکانات کے مالکین کا کہنا ہے کہ عام دنوں کی بہ نسبت ان کے کاروبار میں 30 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ بعض دکانات بند ہوگئی ہیں تو بعض دکانات میں صرف مکچر، بوندی، چکوڑی اور دیگراشیا کی تیاری کے ذریعہ دکانات چلائی جا رہی ہیں۔ ونائک چتورتھی، دسہرہ، دیوالی جیسے تہواروں پر ہی اب یہ دکانات کے مالکین امید وابستہ کیے ہوئے ہیں۔ کورونا کے معاملات میں روز بروز اضافہ کے نتیجہ میں ان تہواروں کے دنوں میں ان کی مشکلات میں اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے۔ گاہکوں کے بغیر دکانات چلائے جانے کے نتیجہ میں کئی دکانات کے ملازمین اپنے آبائی مقامات کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔
کورونا وائرس کے سبب مٹھائی کی خریداری میں بھی لوگوں کی دلچسپی میں کمی آتی جارہی ہے۔ پہلے جہاں مٹھائی کے کئی ایٹمس دکانات پر رکھے جاتے تھے اب صرف چند اشیا ہی رکھتے ہوئے ان کی فروخت کا کام کیا جارہا ہے۔ اب صورتحال یہ ہے کہ پرانے گاہک، بھروسہ رکھنے والے ہی دکانات سے مٹھائی کی خریداری کا کام کر رہے ہیں۔ بعض دکانات کے مالکین کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا کے موقع پر بعض افراد نے باہر کی اشیا کی خریداری میں کمی کردی ہے جس کے نتیجہ میں ان کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ کورونا وبا سے پہلے کسی بھی اہم تقریب کے لئے مٹھائی ضروری سمجھی جاتی تھی۔ کئی افراد گھر میں فواکہات (اسناکس)کی خریداری کرتے تھے تاہم کورونا کی وجہ سے صورتحال مکمل تبدیل ہوگئی ہے۔ کئی افراد گھروں سے نکلنے سے گریز کر رہے ہیں اور جو افراد گھروں سے باہرنکل رہے ہیں وہ اہم مٹھائیوں کی خریداری سے گریزکر رہے ہیں، کیونکہ کئی افراد کے پاس رقم نہیں ہے۔ اس صورتحال کے نتیجہ میں کئی مٹھائی کی دکانات کے مالکین ان کو بند کرنے پرمجبور ہوگئے ہیں۔ ایک دکان کے مالک نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے 30 تا 50 فیصد کاروبار میں کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا ٹیکہ جلد تیار ہوگا تو بہتر اور مناسب ہوگا۔ ہر سال کے مقابلہ 30 فیصد تک مٹھائیوں کی تیاری کا کام متاثر ہوا ہے۔ کئی افراد اپنے گاوں چلے گئے ہیں۔ لوگوں میں خوف پایاجاتا ہے جس کا نکلنا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں : افغانستان میں جیل پر حملہ، 3 افراد ہلاک
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔