کانگریس کا سیبی چیف مادھبی پوری بُچ پر نیا الزام، 'زیر تفتیش کمپنی سے کرایہ حاصل کیا!'

کانگریس نے مادھبی پوری بچ پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے اپنی جائیداد کو ایک ایسی کمپنی کو کرائے پر دیا، جو سیبی کے زیر تفتیش ہے۔ کانگریس اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا

<div class="paragraphs"><p>پون کھیڑا / قومی آواز / وپن</p></div>

پون کھیڑا / قومی آواز / وپن

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: انڈین نیشنل کانگریس نے سیبی کی چیئرپرسن مادھبی پوری بچ پر ایک نیا الزام عائد کیا ہے۔ کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ مادھبی پوری نے 2018-19 کے دوران اپنی ایک جائیداد ممبئی کی ایک ایسی کمپنی کو کرائے پر دی، جو سیبی کے زیر تفتیش ہے۔ یہ سنسنی خیز انکشاف کانگریس کے سینئر رہنما پون کھیڑا نے جمعہ کو پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

پون کھیڑا نے پریس کانفرنس سے کہا، ’’مادھبی پوری بچ نے 2018-19 میں جب اپنی جائیداد کرائے پر دی اس وقت وہ سیبی کی کل وقتی رکن تھیں۔ اس وقت اس پراپرٹی کا کرایہ 7 لاکھ روپے تھا لیکن 2019-20 میں یہ کرایہ بڑھ کر 36 لاکھ روپے ہو گیا اور 2023-24 میں یہ کرایہ مزید بڑھ کر 46 لاکھ روپے تک پہنچ گیا۔‘‘


کھیڑا نے مزید کہا کہ یہ پراپرٹی کیرول انفو سروسز لمیٹڈ کو کرائے پر دی گئی تھی، جو واک ہارٹ لمیٹڈ سے وابستہ ہے۔ سیبی اس وقت واک ہارٹ کے معاملات کی تحقیقات کر رہی ہے، جس میں انسائیڈر ٹریڈنگ کے الزامات شامل ہیں۔ انہوں نے سوال کیا، ’’کیا اقدام یہ اخلاقی ہے؟ کیا یہ قانونی ہے؟‘‘ انہوں نے کہا کہ مادھبی پوری بچ کے اس عمل میں مفادات کا ٹکراؤ واضح ہے اور یہ مکمل طور پر بدعنوانی کا معاملہ ہے۔

پون کھیڑا نے کہا، ’’یہ ایک سنگین معاملہ ہے کہ ایک ایسے فرد نے جو بازار ریگولیٹر کا سربراہ ہے، اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دی اور اس طرح کے معاملات میں ملوث رہا۔ اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ضروری ہے تاکہ سچائی عوام کے سامنے آ سکے۔‘‘

پون کھیڑا نے یہ بھی کہا کہ مادھبی پوری بچ نے 2019 میں اپنی جائیداد کا کرایہ اس قدر بڑھا دیا کہ اس کا مارکیٹ میں کوئی جواز نظر نہیں آتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سب کچھ سیبی کی جاری تحقیقات کے دوران ہوا، جو کسی بھی صورت میں غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل کے مترادف ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔