مودی پی ’ایم سی بینک‘ سے رقم نکالنے پر عائد پابندی ہٹا کر دکھائیں، کانگریس کا چیلنج
کانگریس کے ترجمان اکھلیش پرتاپ سنگھ نے کہا کہ اس بینک کی سات ریاستوں میں شاخیں ہیں اور گھپلے کے بعد رقم نکالنے پر عائد پابندی سے اس کے ہزاروں اکاؤنٹ ہولڈر متاثر ہیں
نئی دہلی: کانگریس نے پنجاب اور مہاراشٹر کو آپریٹو (پی ایم سی) بینک گھپلے کی وجہ صدمے میں آئے کئی اکاؤنٹ ہولڈروں کی موت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کیا ہے کہ اگر ان میں ہمت ہے تو وہ 24 گھنٹے کے اندر بینک سے رقم نکالنے پر عائد پابندی ہٹانے کا اعلان کریں۔
کانگریس کے ترجمان اکھلیش پرتاپ سنگھ نے بدھ کو یہاں پارٹی کی باقاعدہ پریس بریفنگ میں کہا کہ اس بینک کی سات ریاستوں میں شاخیں ہیں اور گھپلے کے انکشاف کے بعد اس کے ہزاروں اکاؤنٹ ہولڈر رقم نکالنے پر پابندی لگانے کے حکومتی فرمان کی وجہ سے متاثر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مودی ہر بات پر کانگریس کو چیلنج کرتے ہیں لیکن اب اگر ان میں ہمت ہے تو وہ کانگریس کے چیلنج کو قبول کر کے فوری طور پر اکاؤنٹ ہولڈروں پر پیسہ نکالنے کی پابندی ہٹانے کا اعلان کریں۔ پرتاپ سنگھ نے کہا کہ یہ کھاتہ داروں سے منسلک مسئلہ ہے اور اس پابندی سے ہزارہا لوگ متاثر ہوئے ہیں لہذا مودی فوری طور پر رقم نکالنے پر لگی پابندی کو ہٹائیں اور لوگوں کو مرضی کے مطابق اپنا پیسہ نکالنے کی چھوٹ دیں۔
ترجمان نے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے ملک کے بینکاری نظام کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ چھ سو سے زیادہ بینک کی شاخیں اور ایک ہزار سے زیادہ اے ٹی ایم بند کیے جاچکے ہیں۔ اقتصادیات کی صورت حال بہت خراب ہے اور اس کے ملک ہی نہیں غیر ملکی ایجنسیوں سے مسلسل صاف اشارے مل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ایم سی بینک گھپلہ قومی مسئلہ ہے لیکن مودی انتخابی جلسوں میں اس پر بات نہیں کرتے اس کے برعکس اپوزیشن کو چیلنج کرتے ہیں اور اس سے سوال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کو اپوزیشن سے سوال پوچھنا بند کرکے اپنی ذمہ داری یقینی بنانی چاہیے۔ وہ اقتدار میں ہیں اور حکومت سے منسلک اپوزیشن کے سوالوں کا ان کا جواب دینا ہے۔ وہ بتائیں کہ انہوں نے چھ لاکھ 19 ہزار لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی بینکوں کی غیر فعال سرمایہ (این پی اے) کو بٹے کھاتے میں کیوں ڈالا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Oct 2019, 7:00 PM