ملک میں چھوٹی صنعتوں کی مدد نہ کر کے حکومت نے بے روزگاری کا مسئلہ بڑھایا: کانگریس

کانگریس نے مرکز پر الزام لگایا ہے کہ حکومت نے ملک میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کی مدد نہ کر کے ملک میں بے روزگاری کا مسئلہ بڑھا دیا ہے

<div class="paragraphs"><p>کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس نے مرکز پر الزام لگایا ہے کہ حکومت نے ملک میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کی مدد نہ کر کے ملک میں بے روزگاری کا مسئلہ بڑھا دیا ہے۔ پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے سرمایہ داروں کو مزید فائدے دینے کے لیے اس شعبہ کی صنعتوں کو نقصان پہنچایا ہے۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے جمعہ (17 فروری) کو ٹوئٹ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے اپنے دوست سرمایہ داروں کو زیادہ فائدہ پہنچانے کے لیے مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز (ایم ایس ایم ای) سیکٹر کو نقصان پہنچایا ہے، جو ملک میں 12 کروڑ لوگوں کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ نتیجہ آپ کے سامنے ہے، بے روزگاری کا مسئلہ بڑھ گیا ہے اور کروڑوں خاندانوں کو مالی نقصان پہنچا ہے۔


جے رام نے ایک رپورٹ شیئر کی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ کنسورشیم آف انڈین ایسوسی ایشن (سی آئی اے) کے سروے میں 72 فیصد کاروباریوں نے کہا کہ پچھلے 5 سالوں میں ان کا کاروبار یا تو مستحکم رہا یا اس میں گراوٹ آئی ہے۔ سروے میں شامل تقریباً ایک لاکھ کاروباریوں میں سے صرف 28 فیصد نے کہا کہ کاروبار بڑھ رہا ہے۔ وہیں، 76 فیصد کاروباریوں نے کہا کہ وہ منافع کمانے کے قابل نہیں ہیں۔ 45 فیصد کی رائے ہے کہ ایم ایس ایم ای پر حکومت کی توجہ کے باوجود ان کے لیے کاروبار آسان نہیں رہا ہے۔ تاہم، 21 فیصد نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے کووڈ کے دوران ایم ایس ایم ای کو مناسب مدد فراہم کی۔

تاجروں کی جانب سے اپنا کاروبار نہ بڑھنے کی جو بڑی وجوہات بتائی گئی ہیں، ان میں سے 79 فیصد کاروباریوں کے مطابق بینکوں سے قرض حاصل کرنا اب بھی ایک بڑا چیلنج ہے۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے مرکزی حکومت کی اسی پالیسی پر سوال اٹھایا ہے کہ مرکز نے چند منتخب صنعت کاروں کو قرض دیا اور ملک میں 12 کروڑ نوکریاں فراہم کرنے والے اس مائیکرو، اسمال اور میڈیم انٹرپرائز سیکٹر کو محروم رکھا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔