انیل امبانی پر 5 سال کی پابندی، 25 کروڑ روپے کا جرمانہ، سیبی کی سخت کارروائی

سیبی نے مشہور صنعتکار انیل امبانی اور ان کی کمپنی، ریلائنس ہوم فنانس (آر ایچ ایف ایل) کے اعلیٰ عہدیداروں سمیت 24 دیگر افراد اور کمپنیوں پر سیکورٹی مارکیٹ میں کاروبار کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے

<div class="paragraphs"><p>انیل امبانی / آئی اے این ایس</p></div>

انیل امبانی / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) نے مشہور صنعتکار انیل امبانی اور ان کی کمپنی، ریلائنس ہوم فنانس (آر ایچ ایف ایل) کے اعلیٰ عہدیداروں سمیت 24 دیگر افراد اور کمپنیوں پر سیکورٹی مارکیٹ میں کاروبار کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ سیبی نے انیل امبانی پر 25 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کرتے ہوئے انہیں کسی بھی فہرست بند کمپنی میں ڈائریکٹر، کلیدی انتظامی عہدیدار (کے ایم پی) یا مارکیٹ ریگولیٹر کے ساتھ درج کسی بھی دلال کے طور پر کام کرنے پر 5 سال کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔

سیبی کی جانب سے جاری کردہ 222 صفحات پر مشتمل تفصیلی حکم نامے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ انیل امبانی نے ریلائنس ہوم فنانس کے اعلیٰ انتظامی اہلکاروں کی مدد سے ان کی وابستہ اداروں کو قرض کے طور پر خفیہ طور پر پیسے نکالنے کی سازش کی تھی۔ اس دھاندلی کی کارروائی میں انیل امبانی اور ان کی کمپنی نے غیر قانونی طور پر پیسہ منتقل کیا، جس سے مارکیٹ کی شفافیت اور سرمایہ کاروں کے حقوق متاثر ہوئے۔


سیبی نے ریلائنس ہوم فنانس پر بھی سخت اقدام اٹھاتے ہوئے اسے سیکورٹی مارکیٹ سے 6 ماہ کے لیے پابندی عائد کر دی ہے اور کمپنی پر 6 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ یہ پابندی کمپنی کی مالیاتی سرگرمیوں کی نگرانی اور اس کے غیر قانونی اعمال کو روکنے کے لیے لگائی گئی ہے۔

سیبی کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کا مقصد مارکیٹ کی سالمیت کو برقرار رکھنا اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو یقینی بنانا ہے۔ اس فیصلے کا اثر نہ صرف انیل امبانی بلکہ تمام مالیاتی اداروں پر پڑے گا، جو مارکیٹ میں شفافیت اور قانونی پابندیوں کو نظرانداز کرتے ہیں۔

انیل امبانی کے خلاف اس کارروائی کے بعد ان کی کمپنیوں اور ان کے انتظامی عملے پر مستقبل میں بھی مالیاتی دھاندلیوں اور غیر قانونی سرگرمیوں کی نگرانی جاری رکھی جائے گی۔ سیبی نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ ایسی کسی بھی کمپنی یا فرد کے خلاف سخت کارروائی کرے گی جو مارکیٹ قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔