اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں 65 فیصد اضافہ، جے رام رمیش کا حکومت پر حملہ، کہا– وزیر اعظم مہنگائی کا ’م‘ بھی نہیں بولتے!

جے رام رمیش نے کہا کہ بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے درمیان عوام کو مہنگائی سے دوگنا نقصان ہو رہا ہے۔ عوام کب تک مہنگائی کا عذاب سہتے رہیں گے؟ جواب دیں ’مہنگائی مون‘ مودی جی

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ایک سال کے اندر ملک میں پیاز اور آلو سمیت کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں 65 فیصد اضافہ ہونے پر کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے مرکز کی مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ مہنگائی پر ایک اخبار کی سرخی لگا کر اپنے ایکس ہینڈل پر شیئر کرتے ہوئے لکھا، ’’باقی جو بچا وہ مہنگائی مار گئی۔ آلو، پیاز، ٹماٹر، سبزیاں، دال ہر گھر کی رسوئی کی ضرورت ہیں، جن میں مہنگائی لگاتار نئے ریکارڈ بنا رہے ہے۔ لیکن ایک تہائی وزیر اعظم بالکل لاپروا ہیں اور وہ مہنگائی کا م بھی نہیں بولتے۔‘‘

کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ بڑھتی ہوئی بے روزگاری کے درمیان عوام مہنگائی سے دوگنا متاثر ہو رہے ہیں۔ عوام کب تک مہنگائی کا عذاب سہتے رہیں گے؟ جواب دہیں ’مہنگائی مون‘ (مہنگائی پر خاموش) مودی جی۔

تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 65 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سبزیوں کی قیمتیں اس قدر بڑھ گئی ہیں کہ کچن سے غائب ہونے لگی ہیں۔ وزارت امور صارفین کے مطابق پیاز، آلو اور ٹماٹر کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ان کے علاوہ چاول، دالیں اور دیگر اشیائے خوردونوش بھی مہنگی ہو گئی ہیں۔


گزشتہ ایک سال میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کتنا اضافہ ہوا؟

* ایک سال پہلے چاول کی قیمت 40 روپے فی کلو تھی جو اب بڑھ کر 45 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔

* مونگ کی دال کی قیمت 10 فیصد اضافے سے 109 روپے سے بڑھ کر 119 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔

* مسور کی دال کی قیمت 92 روپے سے بڑھ کر 94 روپے اور چینی کی قیمت 43 روپے سے بڑھ کر 45 روپے فی کلو ہو گئی۔

* دودھ بھی 58 روپے سے بڑھ کر 59 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے۔

* ریٹیل مارکیٹ میں گوبھی 80 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔

*9 خوردہ بازار میں پروال کی قیمت بھی 60 روپے فی کلو ہے۔

* لوکی 60 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔