کریڈٹ کارڈ، ایل پی جی اور ٹرین ٹکٹ سمیت 6 اہم اصول یکم نومبر سے تبدیل، عوام کی جیبوں پر اثر

یکم نومبر 2024 سے ہندوستان میں کئی اہم اصول اور ضوابط میں تبدیلیاں متعارف کروائی جا رہی ہیں، جن کا براہ راست اثر عوام کی جیبوں پر پڑنے کا امکان ہے

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر / اے آئی</p></div>

علامتی تصویر / اے آئی

user

قومی آواز بیورو

یکم نومبر 2024 سے ہندوستان میں کئی اہم اصول اور ضوابط میں تبدیلیاں متعارف کروائی جا رہی ہیں، جن کا براہ راست اثر عوام کی جیبوں پر پڑنے کا امکان ہے۔ یہ تبدیلیاں ایل پی جی کی قیمتوں، سی این جی اور پی این جی کے نرخ، کریڈٹ کارڈ بلنگ، مانی ٹرانسفر، ٹرین ٹکٹ کی بکنگ کے اصول اور بینکوں کی چھٹیوں کے متعلق ہیں۔ آئیں ان تبدیلیوں کی تفصیل میں دیکھتے ہیں کہ یہ اصول کس طرح سے عوامی زندگی پر اثر انداز ہوں گے۔

ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں تبدیلی

یکم نومبر سے پیٹرولیم کمپنیاں روایتی طور پر ایل پی جی کی قیمتوں میں ترمیم کرتی ہیں۔ اس تبدیلی میں سب سے زیادہ اثر گھریلو اور کمرشل ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں پر پڑتا ہے۔ اس بار بھی لوگ توقع کر رہے ہیں کہ 14 کلو والے گھریلو سلنڈر کی قیمتوں میں کمی ہو سکتی ہے، جو طویل عرصے سے مستحکم ہیں۔ دوسری طرف، 19 کلو والے کمرشل ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں جولائی کے بعد مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اس بار بھی قیمت میں اضافہ کا امکان ہے۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں یہ تبدیلیاں عوام کی روزمرہ زندگی پر براہ راست اثر ڈالتی ہیں، خصوصاً جب کہ مہنگائی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔


سی این جی، پی این جی اور ایئر ٹربائن فیول کے نرخوں میں ردوبدل

ایل پی جی کے ساتھ ساتھ سی این جی، پی این جی اور ایئر ٹربائن فیول کے نرخوں میں بھی ہر ماہ تبدیلی کی جاتی ہے۔ ایئر ٹربائن فیول جو کہ ہوائی جہازوں کا ایندھن ہے، اس کی قیمت میں گزشتہ کچھ ماہ سے کمی دیکھی جا رہی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ نومبر میں بھی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ جاری رہے گا جو کہ عوام کے لئے ایک ریلیف ثابت ہو سکتا ہے۔ سی این جی اور پی این جی کے نرخ بھی عوامی نقل و حمل اور گھریلو استعمال پر اثر انداز ہوتے ہیں، اور ان میں کسی بھی تبدیلی سے متعلقہ اخراجات میں اضافہ یا کمی واقع ہو سکتی ہے۔

کریڈٹ کارڈ بلنگ اور فائننس چارجز میں تبدیلی

اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی سبسڈری ’ایس بی آئی کارڈ‘ نے کریڈٹ کارڈ بلنگ کے اصولوں میں اہم تبدیلیاں کی ہیں۔ یکم نومبر سے، ایس بی آئی کے ان سکیورڈ کریڈٹ کارڈز پر ماہانہ 3.75 فیصد فائننس چارج وصول کیا جائے گا۔ مزید برآں، اگر کسی صارف کے بجلی، پانی، ایل پی جی یا دیگر سروسز کے بل کی ادائیگی 50000 روپے سے زیادہ ہوگی تو اس پر ایک فیصد اضافی چارج عائد ہوگا۔ یہ نئی شرائط نہ صرف عوام کے ماہانہ اخراجات پر اثر انداز ہوں گی بلکہ مالیاتی منصوبہ بندی کے پہلوؤں کو بھی متاثر کریں گی۔


منی ٹرانسفر کے اصولوں میں ردوبدل

ریزرو بینک آف انڈیا نے منی ٹرانسفر (رقم کی منتقلی) کے لئے نئے اصول نافذ کیے ہیں، جو یکم نومبر 2024 سے لاگو ہوں گے۔ ان اصولوں کا مقصد مالیاتی چینلز کو محفوظ بنانا ہے تاکہ دھوکہ دہی سے بچا جا سکے۔ ان نئے اصولوں سے روزمرہ بینکنگ میں مزید سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔ اس تبدیلی کے تحت ہر بینک اور مالیاتی ادارہ مانی ٹرانسفر کے اصولوں میں سختی کرے گا، جس کا اثر ہر وہ صارف محسوس کرے گا جو بینکنگ چینلز کے ذریعے رقم کا لین دین کرتا ہے۔

ٹرین ٹکٹ کی بکنگ کی مدت میں تبدیلی

یکم نومبر سے ٹرین ٹکٹ ایڈوانس ریزرویشن پیریڈ (اے آر پی) کو 120 دن سے کم کر کے 60 دن کر دیا جائے گا۔ اس کا مقصد عوام کے لئے بکنگ کے نظام کو آسان بنانا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لئے جو اکثر سفر کرتے ہیں اور بکنگ کی لمبی مدت کے انتظار کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس نئی پالیسی کے مطابق اب لوگ زیادہ جلدی ٹکٹ بک کر سکیں گے اور ایڈوانس بکنگ کی مدت کو محدود کرنے سے دیگر صارفین کے لئے بھی ٹکٹ حاصل کرنے کے مواقع بڑھیں گے۔