شاہ رخ خان شادی کی پہلی رات کیوں رو پڑےتھے؟

شاہ رخ خان اپنی شادی کی پہلی  رات اپنی اہلیہ گوری خان کو مچھروں سے بھرے کمرے میں چھوڑ گئے اور آدھی رات کو واپس آئے  تو گوری خان کے سامنے رونا شروع کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کنگ خان کے نام سے مشہور بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان آج کسی شناخت کے محتاج نہیں ہیں۔ وہ نہ صرف بالی ووڈ کے امیر ترین اداکار  ہیں بلکہ وہ مقبول ترین اداکاروں میں سے ایک ہیں۔ شاہ رخ خان نے بالی ووڈ کی کئی بہترین فلموں میں کام کیا ہے اور یہ سفر 32 سال سے جاری ہے۔

شاہ رخ کی اہلیہ گوری خان بھی کافی مقبول ہیں وہ  انٹیریئر ڈیزائنر ہونے کے علاوہ فلم پروڈیوسر بھی ہیں۔ گوری نے سال 1991 میں شاہ رخ سے شادی کی۔ لیکن شادی کی پہلی ہی رات شاہ رخ نے اپنی بیوی کو مچھروں سے بھرے کمرے میں چھوڑ دیا۔ آدھی رات کو جب  وہ واپس آیا تو گوری کو دیکھ کر رونے لگا۔


جب شاہ رخ خان نے گوری سے شادی کی تو یہ بالی ووڈ میں ان کا ابتدائی دور تھا ۔ وہ اس وقت جدوجہد کر رہے تھے اور فلم 'دل آشنا ہے' کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔ اس فلم کی پروڈیوسر اور ڈائریکٹر ہیما مالنی تھیں۔ واضح رہے کہ شاہ رخ اور گوری کی شادی ممبئی سے باہر ہوئی تھی۔

شاہ رخ ان دنوں ممبئی میں ایک فلیٹ میں رہتے تھے۔ لیکن شاہ رخ کے دوست نے ان کے لیے ہوٹل میں ایک کمرہ بک کرایا تھا۔ جب گوری اور شاہ رخ شادی کے بعد واپس آئے تو شاہ رخ نے سوچا کہ وہ ہیما مالنی کو بتا دیں کہ وہ ممبئی آگئی ہیں۔ انہوں نے یہ خبر ہیما  ​​کو دی لیکن ہیما مالنی نے انہیں فوراً سیٹ پر آنے کو کہا تھا۔


شاہ رخ اپنی اہلیہ گوری کے ساتھ سیٹ پر پہنچے۔ تاہم ہیما سیٹ پر موجود نہیں تھیں۔ کافی دیر ہیما  ​​کا انتظار کیا لیکن وہ نہیں آئیں۔ پھر اداکار نے اپنی بیوی کو میک اپ روم میں بٹھا دیا۔ اس وقت رات کے گیارہ بج رہے تھے۔ اس کے بعد شاہ رخ خان رات  کے دو بجے واپس آئے۔

شاہ رخ خان نے دیکھا کہ ان کی بیوی بھاری جیولری اور میک اپ پہنے لوہے کی کرسی پر بیٹھی سو گئی۔ اپنی شادی کی رات کی کہانی سناتے ہوئے شاہ رخ نے کہا تھا، 'مجھے اس دن اپنے فیصلے پر رونا آیا ۔ یہ گوری کی شادی کی رات تھی، جو مچھروں سے بھرے کمرے میں انتظار میں گزری تھی۔ میں نے گوری کو اٹھایا اور اس سے کچھ نہیں کہا۔ اس نے بھی مجھ سے کچھ نہیں پوچھا۔ اس کے بعد ہم خاموشی سے ٹیکسی کے ذریعے ہوٹل واپس آگئے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے لیے وہ جدوجہد کے دن تھے لیکن اس رات نے ان کی  زندگی میں بڑا کردار ادا کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔