وِشال بھاردواج کی فلم ’پٹاخہ‘ کسی بَم سے کم نہیں

تھیٹر سے تعلق رکھنے والے اداکار اداکاری کی تربیت اور زندگی کے تجربات سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ انھیں جب بھی کوئی چیلنجنگ کردار ملتا ہے، وہ خود کو ثابت کرتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

اجے برہماتمج

پہلے دیپیکا پادوکون کی پیٹھ کی پریشانی اور پھر عرفان خان کے کینسر کی وجہ سے وشال بھاردواج کو اگلی فلم کا منصوبہ ٹالنا پڑا۔ وہ دوسرے اداکاروں کے ساتھ اس فلم کو نہیں بنانا چاہتے ہیں۔ ابھی کے دور میں یہ ایک حیران کرنے والا واقعہ ہے کیونکہ موجودہ وقت میں تو ہر طرف ’تو نہیں، اور سہی، اور نہیں کوئی اور سہی‘ والا معاملہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ وِشال نے اس فلم کے ساتھ ہی ’چھوریاں‘ کے بارے میں بھی سوچ رکھا تھا۔ چرن سنگھ پتھک کی کہانی ’دو بہنیں‘ پر مبنی اس فلم کا منصوبہ طویل مدت سے بن رہا تھا۔ اتفاق ایسا ہوا کہ ’چھوریاں‘ ہی پیچھے کے راستے سے ’پٹاخہ‘ بن کر سامنے آ گئی۔

وشال بھاردواج فلم ’پٹاخہ‘ کے ساتھ پھر سے ’مکڑی‘ اور ’مقبول‘ کے دور کی سوچ اور احساس میں لوٹ رہے ہیں۔ محدود بجٹ میں باصلاحیت اداکاروں کو لے کر اپنی خواہش کے مطابق فلم بناؤ اور پھر اس سے لطف اٹھاؤ۔ ’پٹاخہ‘ میں رادھیکا مدان، سانیا ملہوترا اور سنیل گروور اہم کرداروں میں ہیں۔ تینوں فلم کے لحاظ سے کوئی مشہور نام نہیں ہیں۔ سنیل گروور کامیڈی شو میں مختلف کرداروں میں آ کر ناظرین کو ہنساتے رہے ہیں۔ خود انھیں بھی امید نہیں تھی کہ وشال انھیں اپنی فلم کے لیے منتخب کریں گے۔ تھیٹر کی طویل تربیت اور تجربوں کے باوجود سنیل گروور گھسے پٹے کرداروں میں خرچ ہو رہے تھے۔ وشال نے انھیں موقع دیا۔

فلم کی شوٹنگ مکمل ہونے کے بعد سنیل گروور کی خودسپردگی اور اداکاری سے خوش وشال مانتے ہیں کہ سنیل میں پنکج کپور جیسی خوبیاں ہیں۔ وہ کردار کے مزاج کو سمجھ کر اپنی طرف سے بہت کچھ جوڑتے ہیں۔ یہی ہونا بھی چاہیے۔ تھیٹر سے تعلق رکھنے والے اداکار اداکاری کی تربیت اور زندگی کے تجربات سے بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ انھیں جب بھی کوئی چیلنجنگ کردار ملتا ہے، وہ خود کو ثابت کرتے ہیں۔

وشال بھاردواج کو ’پٹاخہ‘ کی دو بہنوں کے لیے دو ایسے اداکار چاہیے تھے جن کی کوئی مشہور شبیہ نہ ہو۔ اسی وجہ سے انھوں نے ان کرداروں میں کسی مشہور اداکارہ کو نہیں منتخب کیا۔ انھیں ایسی اداکارائیں چاہئیں تھیں جو اپنے بالوں اور چہروں کی فکر چھوڑ کر گاؤں کے کرداروں کو بخوبی نبھا سکیں۔ فلم کا ٹریلر دیکھ چکے قارئین اس بات کا اعتراف کریں گے کہ رادھیکا اور سانیا نے پوری طرح سے شہری انداز چھوڑ دیا ہے۔ گاؤں کی دیہاتن خواتین کی شکل میں وہ لبھا رہی ہیں۔ فلم کے دیسی ڈائیلاگ بولتے ہوئے دونوں ہی اپنے بہترین انداز میں نظر آ رہی ہیں۔ چرن سنگھ پتھک کی کہانی ’دو بہنیں‘ حقیقی کرداروں کو لے کر لکھی گئی ہے۔ فلم کی کہانی کے مطابق سگی بہنیں ایک ہی گھر میں سگے بھائیوں کے ساتھ بیاہی جاتی ہیں۔ دونوں ایک دوسرے کو پھوٹی آنکھ بھی نہیں سہاتی ہیں۔ انھیں بس بہانہ چاہیے۔ ہمیشہ جھگڑنے کو تیار بہنیں دیورانی-جیٹھانی ہونے کے بعد بھی جھگڑنا بند نہیں کرتیں۔

رائٹر پتھک نے اپنی سگی بھابیوں کو لے کر لکھی یہ کہانی دس سالوں تک نہیں شائع کی کیونکہ کہانی پڑھنے سے دونوں ناراض ہو سکتی تھیں۔ جب وہ عمر دراز ہو گئیں تو انھوں نے کہانی شائع کی۔ کہانی پر وشال بھاردواج کی نظر پڑی تو انھوں نے فوراً اسے فلم کے لیے منتخب کر لیا۔ وشال اور پتھک کی ملاقات اور اس فلم کی تیاری کا ایک الگ اور دلچسپ قصہ ہے۔

ایک دورانیہ کے بعد وشال بھاردواج نے صرف ساڑھے اُنتیس دن میں اس فلم کی شوٹنگ کی ہے جس میں سے ڈیڑھ دن تو صرف ملائکہ اروڑا کے آئٹم سانگ میں لگ گئے۔ 28 دنوں میں بنی اس فلم سے وشال مطمئن ہیں۔ حالانکہ فلم کے اعلان اور ٹریلر سے ان کے فلمی خیر خواہ حیران ہیں کہ وشال کس زمین پر لوٹے ہیں؟ وشال کو ان کی پروا نہیں۔ انھیں ناظرین کی واہ واہ چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Sep 2018, 8:35 PM