موجودہ حکومت میں سب کی دکان چل رہی ہے: شبانہ اعظمی
فلم ’پدماوتی‘ سے متعلق پیدا تنازعہ میں بالی ووڈ کی مشہور و معروف اداکارہ شبانہ اعظمی کے ٹوئٹ نے نہ صرف ’پدماوتی‘ کی ٹیم کے حق میں آواز بلند کر دی ہے بلکہ مرکزی حکومت پر بھی انگلی اٹھا ئی ہے۔ جمعہ کے روز سی بی ایف سی کے ذریعہ ’پدماوتی‘ فلم کو منظوری نہیں دیے جانے کے بعد شبانہ اعظمی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر حیرانی ظاہر کی اور لکھا کہ ’’پدماوتی کی عرضی کو سی بی ایف سی نے نامکمل بتاتے ہوئے واپس لوٹا دیا! کیا سچ میں ایسا ہے؟ یا صرف انتخابی فائدے کے لیے ایسا کیا جا رہا ہے۔‘‘ ہفتہ کو علی الصبح کی گئی ایک دیگر ٹوئٹ میں انھوں نے مرکزی حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے لکھا کہ ’’برسراقتدار حکومت کی زیر نگرانی سب کی دکان چل رہی ہے۔‘‘ اس ٹوئٹ میں انھوں نے فلم انڈسٹری کو فلم ’پدماوتی‘ کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہونے کی اپیل بھی کی۔
واضح رہے کہ جمعہ کو سی بی ایف سی کے ذریعہ فلم پدماوتی کو تکنیکی اسباب کی بنا پر فلمسازوں کو واپس بھیج دیا گیا جس کے بعد کئی لوگوں نے اس کے پس پشت گہری سازش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ ٹوئٹر پر کئی لوگوں نے اس سلسلے میں اپنی رائے بھی ظاہر کی۔ ریلیز کے لیے یکم دسمبر کی تاریخ طے ہونے کے بعد اب تک ’پدماوتی‘ کو منظوری نہ مل پانے کے بعد لوگوں کا سوال اٹھانا لازمی ہے۔ شبانہ اعظمی نے بھی اسی کے پیش نظر ٹوئٹ کر اپنی رائے ظاہر کی اور پوری فلم انڈسٹری سے متحد ہونے کی اپیل کی ہے۔ اس سلسلے میں سنسر بورڈ کا کہنا ہے کہ جو درخواست فلم کی منظوری کے لیے جمع کی گئی تھی وہ مکمل نہیں تھی۔ سنسر بورڈ نے یہ بھی کہا کہ جب دوبارہ فلم کو منظوری دینے کی درخواست جمع کی جائے گی تب بورڈ آگے کی کارروائی کرے گا۔
ریلیز سے پہلے فلم کے تئیں راجپوت تنظیموں کی ناراضگی اور کرنی سینا کی دھمکیوں نے ویسے ہی ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کے لیے مشکلیں بڑھا رکھی تھیں، اب سی بی ایف سی کی ناراضگی سے مسئلہ مزید سنگین ہو گیا ہے۔ راجپوتوں کی مخالفت کو دیکھتے ہوئے دیپکا پادوکون اور سنجے لیلا بھنسالی کی سیکورٹی میں اضافہ تو کر دیا گیا ہے لیکن فلم کی ریلیز پر اندیشوں کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں یہ افواہ بھی اڑی تھی کہ فلم ریلیز کی تاریخ کو آگے بڑھایا گیا ہے، لیکن فلمسازوں نے ایسی خبروں کو بے بنیاد بتا یا تھا۔ لیکن اب جب کہ فلم کو منظوری نہیں مل سکی ہے، دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ ’پدماوتی‘ مقررہ تاریخ پر سنیما گھروں میں ریلیز ہوتی ہے یا نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔