پدماوتی: کرنی سینا کے لوگوں کی گرفتاری کا مطالبہ
فلم پدماوتی کی حمایت میں آئے لوگوں نے کرنی سینا کی طرف سے کھلے عام دی جا رہی دھمکیوں پر انہیں گرفتار کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ فلم کی مخالفت کر رہے لوگوں نے چتوڑ گڑھ قلعہ میں لوگوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
کرنی سینا کی طرف سے فلم ’پدماوتی ‘کے ہدایت کار (ڈائریکٹر )سنجے لیلا بھنسالی اور اداکارہ دیپیکا پادوکون کو کھلے عام دھمکی دینے کے بعد متعدد لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے غیر سماجی عناصر کو گرفتار کیا جائے۔ معروف صحافی برکھا دت نے وسندھرا حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا تشدد کی بات کرنے والی کرنی سینا کے لوگوں کی گرفتاری ہوگی؟
این ڈی ٹی وی کی صحافی سونیا سنگھ نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا ’’فیس بک پر لکھنے کو لے کر اگر کسی کی گرفتاری ہو سکتی ہے تو کرنی سینا کی طرف سے فلم پدماوتی کے ہدایتکار سنجے لیلا بھنسالی اور اداکارہ دیپیکا پادوکون کو دھمکی دینے والوں کی گرفتاری کیوں نہیں ؟
فلم میں اہم کردار ادا کر رہی اداکارہ ادیتی راؤ حیدری نے پدماوتی کے بڑھتے تنازعہ پر کہا ’’ کوئی ڈر نہیں ہونا چاہیے، کیوں کہ مجھے لگتا ہےکہ یہ ایک جمہوری ملک ہے اور سبھی کو ایسی فلمیں بنانے کی اجازت ہونی چاہئے۔‘‘
انہوں نے کہا’’ سنجے لیلا بھنسالی تخلیق کار ہیں۔ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہمارے ملک میں منفرد وعظیم فنکار ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ انہیں ترجیح دیں اور انہیں منفرد کام کرنے کے لئے جگہ دیں نہ کہ ان کے لئے مصیبتیں کھڑی کریں۔‘‘
کرنی سینا فلم پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن ادیتی راؤ حیدری کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کو لے کر مطمین ہیں اور یہ فلم ضرور ریلیز ہوگی۔
دوسری طرف فلم پدماویتی کے خلاف مسلسل احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ راجستھان کے مشہور چتوڑ گڑھ قلعہ میں سرو سماج ورودھ سمیتی نے لوگوں کے داخل ہونے پر روک لگا دی ہے۔ سمیتی کے رکن رنجیت سنگھ نے کہا ’’ ہم نے چتوڑ گڑھ قلعہ کے پدن پول گیٹ کو بند کر دیا ہے۔ ہم کسی کو بھی قلعہ میں داخل ہونے نہیں دیں گے۔‘‘ سمیتی کے ایک دوسرے رکن نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’ یہ آزادی کے بعد سے پہلی بار ہے کہ اس قلعہ میں داخلہ پر پابندی لگائی گئی ہے۔ ‘‘
سرو سماج ورودھ سمیتی کا مطالبہ ہے کہ چتوڑ گڑھ کی رانی پدماوتی کی زندگی پر مبنی یہ فلم ریلیز نہیں ہونی چاہئے۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 18 Nov 2017, 10:45 AM