ٹام آلٹر کثیر الجہت شخصیت کے مالک تھے...یومِ پیدائش کے موقع پر خصوصی پیشکش
ٹام آلٹر نے 2009 میں ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ میں راجیش کھنہ کا بہت بڑا فین رہا اور 1970 کی دہائی میں ان کے جیسا ہیرو بننا چاہتا تھا، وہ میرے ہیرو تھے۔ ان کا رومانی انداز دل کو چھولیتا تھا۔
(29 ستمبر برسی کے موقع پر خاص)
ممبئی: ٹام آلٹر کو بھلے ہی کوئی ان کے نام سے نہ جانتا ہو، لیکن بالی ووڈ کے مداحوں کے ذہن میں ٹام آلٹر کی پہچان ایسے اداکار کے طور پر کی جاتی ہے جو بالی ووڈ فلموں میں زیادہ تر انگریز کا کردار ادا کرتا تھے۔ ان کی پیدائش 22 جون 1950 کو اتراکھنڈ کے مسوری میں ہوئی۔ ٹام 18 برس کی عمر میں تعلیم کی غرض سے امریکی یونیورسٹی چلے گئے لیکن ان کا دل نہیں لگا اور وہ درمیان میں ہی وہاں سے واپس لوٹ آئے اور ہریانہ کے سینٹ تھامس اسکول میں ٹیچر کی چھ مہینے تک نوکری کی۔
سال 1969 میں سپر اسٹار راجیش کھنہ کی فلم ارادھنا نے ٹام آلٹر کو اتنا متاثر کیا کہ وہ راجیش کھنہ بننا چاہتے تھے۔ انہوں نے 2009 میں ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ”میں راجیش کھنہ کا بہت بڑا فین رہا اور 1970کی دہائی میں ان کے جیسا ہیرو بننا چاہتا تھا، وہ میرے ہیرو تھے۔ ان کا رومانی انداز دل کو چھولیتا تھا۔
بطور ہیرو بننے کا خواب لے کر ٹام آلٹر نے پنے میں ہندوستانی فلم اور ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لیا۔ ٹام نے 1974 میں ایف ٹی آئی آئی سے گریجویشن کے دوران گولڈ میڈل حاصل کیا۔ اسی دوران انہوں نے نصیر الدین شاہ اور بنجامن گیلانی کے ساتھ ایک کمپنی موٹلی قائم کی اور ڈرامے کی دنیا میں قدم رکھا۔
ڈرامے میں انہوں نے مرزا غالب پر اسی نام کے پلے اور مولانا عبدالکلام آزاد پر مبنی پلے مولانا میں شاندار کردارا دا کئے جس کے لئے انہیں ہمیشہ یا د رکھا جائے گا۔ ٹام آلٹر نے بالی ووڈ میں اپنے کیرئر کی شروعات سال 1976 میں فلم چرس سے کی۔ فلم چرس کے بعد انہوں نے شطرنج کے کھلاڑی، دیش پریمی، کرانتی، گاندھی، رام تیری گنگا میلی، کرما، سلیم لنگڑے پے مت رو، پرندہ، عاشقی، جنون، ویر زرا، منگل پانڈے سمیت 300 سے زائد فلموں میں اپنی کارکردگی کے ہنر دکھائے۔ سال 1977 میں انہوں نے کیرول ایوانس سے شادی کی۔ ان کا ایک بیٹا جیمی اور ایک بیٹی افشاں ہے۔
ٹام الٹر نے اپنے کیرئر کے دوران ستیہ جیت رے سے لے کر شیام بینگال تک ہندستانی فلم انڈسٹری میں تقریباً چوٹی کے تمام ہدایت کاروں کے ساتھ کام کیا۔ ٹام الٹر کو مشہور ٹی وی شو جنون میں ان کے کردار کیشوکلسی کے لئے جانا جاتا ہے۔ 1990 میں یہ شو مسلسل پانچ سال تک چلا۔ انہوں نے کئی بے حد معروف سیریل میں بھی کام کیا جس میں ہندوستان ایک کھوج، زبان سنبھال کے، بیتال پچیسی، حاتم، اور یہاں کے ہم سکندر، اہم ہیں۔
سال 1980 سے 1990 تک کے دوران ٹام الٹر اسپورٹس کے صحافی بھی رہے۔ وہ ٹی وی پر سچن تندولکر کا انٹرویو لینے والے پہلے شخص تھے۔ سال 1993 میں سردار ولبھ بھائی پٹیل کی زندگی پر بنی فلم ’سردار‘ میں وہ برما کے لارڈ ماونٹ بیٹن بنے تھے۔ انہوں نے ہالی ووڈ کے فلمساز پیٹر اوٹولی کی فلم ’ون ٹائٹ وتھ دی کنگ‘ میں بہترین اداکاری کے جوہر دکھائے۔ 1996 میں ایک آسامی فلم ’ادجیا‘ میں کام کیا۔
یہ بھی پڑھیں : مہاراشٹر میں موسلادھار بارش، بجلی گرنے سے 13 افراد کی موت
ٹام الٹر ایک مصنف بھی تھے اور انہوں نے لانگیسٹ ریس، ری رن اٹ ریلٹو اور بیسٹ ان دی ورلڈ نامی کتابیں لکھی ہیں۔ سال 2008 میں انہیں فن اور سنیما کے شعبے میں بہترین خدمات کے لئے پدم شری ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔ ٹام الٹر کا انتقال 29 ستمبر 2017 کو ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔