خودکشی سے 3 دن قبل سوشانت نے اسٹاف کو دی تنخواہ اور کہا ’آگے نہیں دے پاؤں گا‘

ممبئی پولس کے ذریعہ کی گئی پوچھ تاچھ کے دوران سوشانت سنگھ کے اسٹاف نے بتایا کہ وہ کافی پریشان رہتے تھے اور تنخواہ دیتے وقت انھوں نے کہا تھا کہ ”آپ نے ہمیں اتنا سنبھالا ہے، آگے ہم کچھ نہ کچھ کر لیں گے“

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

بالی ووڈ کے ہونہار نوجوان اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی خودکشی کا سبب تلاش کرنے میں پولس مصروف ہے اور اس درمیان پتہ چلا ہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے وہ کافی پریشان چل رہے تھے۔ سوشانت کے اسٹاف سے ممبئی پولس کی پوچھ تاچھ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ خودکشی سے 3 دن قبل انھوں نے اپنے کئی اسٹاف کو تنخواہ دی تھی۔ اس سلسلے میں 'ٹائمز ناؤ' نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ تنخواہ ادائیگی کے بعد سوشانت نے اپنے اسٹاف سے کہا تھا کہ وہ آگے انھیں تنخواہ نہیں دے پائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق اسٹاف کا کہنا ہے کہ سوشانت کافی پریشان تھے اور تنخواہ دیتے وقت انھوں نے کہا تھا کہ "آپ نے ہمیں اتنا سنبھالا ہے، آگے ہم کچھ نہ کچھ کر لیں گے۔" سوشانت سنگھ کے منیجرس کے حوالے سے یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ سوشانت اپنی سابقہ منیجر دشا سالیان کے ساتھ اپنے کیریر کے تعلق سے بات چیت کرتے رہتے تھے اور دشا نے سوشانت سنگھ کو 14 کر روپے کی ویب سیریز میں مرکزی کردار دلانے میں مدد کی تھی۔


یہاں قابل ذکر ہے کہ سوشانت سنگھ راجپوت کی سابق منیجر دشا سالیان نے گزشتہ 8 جون کو خودکشی کر لی تھی اور منیجرس نے پولس کو بتایا کہ دشا کی خودکشی کے بعد سے سوشانت کافی پریشان رہنے لگے تھے۔ دشا کی موت کے بعد سے ہی انھوں نے خود کو کمرے میں بند کر لیا تھا۔ وہ پہلے سے ہی کافی ڈپریشن میں تھے اور دشا کی خودکشی نے انھیں زبردست دھکا پہنچایا۔

اس درمیان سوشانت سنگھ کی گرل فرینڈ ریا چکرورتی سے بھی ممبئی پولس نے پوچھ تاچھ کی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق جمعرات کی صبح تقریباً 11 بجے ریا باندرہ پولس اسٹیشن پہنچی تھیں اور رات کے 10 بجے وہ واپس گھر گئیں۔ اس طویل پوچھ تاچھ کے دوران ریا چکرورتی اور باندرہ پولس کے درمیان کیا بات چیت ہوئی یا کیا سوال و جواب ہوا، اس سلسلے میں کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے۔ ریا چکرورتی نے بھی میڈیا کے سامنے کوئی بیان نہیں دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Jun 2020, 10:11 AM