نوپور کو دھمکی دینے پر خادم اجمیر شریف گرفتار، لینا کو دھمکی دینے والے مہنت کی گرفتاری کب؟
مہنت راجو داس نے فلم پروڈیوسر لینا منی میلکئی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہندو دھرم کی توہین کی ہے، کیا چاہتی ہو، تمہارا بھی سر تن سے جدا ہو جائے؟
نئی دہلی: درگاہ اجمیر شریف کے خادم سلمان چشتی کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ سلمان پر الزام ہے کہ انہوں نے پیغمبر اسلامؐ پر نازیبا تبصرہ کرنے والی بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کو دھمکی دی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ نوپور شرما کا سر قلم کرنے والے کو وہ مکان بطور ہدیہ پیش کریں گے۔
سلمان چشتی کی ہی طرز پر ایک دھمکی آمیز بیان ایودھیا کے مشہور سنت اور ہنومان گڑھی مندر کے مہنت راجو داس نے بھی دیا مگر ان پر کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔ مہنت راجو داس نے فلم پروڈیوسر لینا منی میلکئی کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہندو دھرم کی توہین کی ہے، کیا چاہتی ہو، تمہارا بھی سر تن سے جدا ہو جائے؟
ایسے میں سوال اٹھ رہا ہے کہ جب خادم اجمیر شریف سلمان چشتی کو توہین مذہب کے معاملہ میں دھمکی دینے پر گرفتار کیا جا سکتا ہے تو پھر ایسا ہی دھمکی آمیز بیان دینے والے مہنت راجو داس کی گرفتاری کب ہوگی؟
خیال رہے کہ مہنت راجو داس فلم ’کالی‘ کے پوسٹر کے حوالہ سے فلم کی پروڈیوسر لینا منی میلکئی پر برہم ہیں۔ اس فلم کے پوسٹر میں ہندو دیوی کالی ماتا کو سگریٹ نوشی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور ان کے ہاتھ میں ایل جی بی ٹی کمیونٹی کا پرچم ہے۔ ایل جی بی ٹی کمیونٹی غیر فطرتی جنسی تعلقات کو فروغ دینے والی تحرک کو کہا جاتا ہے اور اس می لیسبین، گے، بائی سیکشول اور ٹرانسجینڈر افراد شامل ہوتے ہیں۔
مہنت راجو داس نے صحافیوں سے کہا ’’حال ہی کے واقعات پر نظر ڈالیں۔ جب نوپور شرما نے صحیح بات کی تو پورے ملک میں آگ لگ گئی۔ لیکن آپ ہندو دھرم کی توہین کرنا چاہتے ہیں۔ کیا چاہتے ہیں کہ تمہارا بھی سر تن سے جدا ہو جائے؟‘‘
مہنت راجو داس نے مزید کہا ’’فلم پروڈیوسر لینا کی ڈاکیومنٹری فلم سناتن دھرم اور ہندو دیوی دیوتاؤں کی توہین ہے۔ مہنت نے فلم پروڈیوسر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا اور فلم پر بھی پابندی عائد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فلم بنانے والی معافی مانگتی ہے تو اسے اس کی اس حرکت کے لئے معاف کیا جا سکتا ہے۔
انڈین یوتھ کانگریس کے سابق جنرل سکریٹری شرد شکلا نے بھی فلم پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ شرد نے کہا ’’ایسی ویب سیریز اور ڈاکیومنٹری بنانے والے لوگوں کو سلاحوں کے پیچھے ڈال دینا چاہئے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔