نصرت جہاں کے گھر آیا ’ننھا مہمان‘، یش داس گپتا ہر لمحہ رہے ساتھ
نصرت جہاں کے حاملہ ہونے کی خبریں جب سامنے آئی تھیں تو ان کے شوہر نکھل جین نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ان سے الگ رہ رہے ہیں اور پریگننسی کے بارے میں انھیں کوئی جانکاری نہیں ہے۔
مشہور بنگالی اداکارہ اور ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ نصرت جہاں کے گھر ننھا مہمان آیا ہے۔ انھوں نے ایک خوبصورت بیٹے کو جنم دیا ہے اور اس کی خبر اب بہت تیزی کے ساتھ سوشل میڈیا پر پھیل رہی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق گزشتہ شب ہی نصرت جہاں کو اسپتال میں ایڈمٹ کرایا گیا تھا اور انھیں یش داس گپتا اپنے ساتھ لے کر اسپتال پہنچے تھے۔
یہاں قابل ذکر ہے کہ یش داس گپتا بنگالی سنیما کے مشہور اداکار ہیں اور میڈیا میں نصرت جہاں اور یش داس گپتا کی نزدیکیوں کو لے کر خبریں خوب منظر عام پر آتی رہی ہیں۔ نصرت جہاں سے ان کے شوہر نکھل جین کی دوریوں کی ایک وجہ یش داس گپتا کو بھی بتایا جاتا ہے۔ دراصل نصرت جہاں کے حاملہ ہونے کی خبریں جب سامنے آئی تھیں تو ان کے شوہر نکھل جین نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ان سے الگ رہ رہے ہیں اور پریگننسی کے بارے میں انھیں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ نصرت جہاں نے اپنی شادی کو لے کر جاری تنازعہ پر کسی بھی طرح کا بیان دینے سے پرہیز کیا اور پوری توجہ اپنے بچے پر دی۔ ایک بار انھوں نے یہ ضرور کہا تھا کہ بزنس مین نکھل جین کے ساتھ ان کی شادی ہندوستان میں ویلڈ (قابل قبول) نہیں ہے۔
واضح رہے کہ نصرت سے نکھل جین نے 2019 میں ترکی میں شادی کی تھی، لیکن یہ شادی بہت زیادہ دنوں تک نہیں چلی۔ شادی کے کچھ مہینوں کے اندر ہی نصرت اور نکھل کے درمیان نااتفاقی کی خبریں سامنے آنے لگیں۔ اسی وقت ساتھ میں یہ بھی افواہیں پھیل رہی تھیں کہ نصرت ’ایس او ایس کولکاتا‘ کے اپنے ساتھی اداکار یش داس گپتا کے بہت قریب ہو رہی ہیں۔ اس وقت دونوں ساتھ میں راجستھان کے سفر پر بھی گئے تھے۔
یہاں قابل غور بات یہ ہے کہ یش داس گپتا کے ساتھ رشتوں کو لے کر نصرت جہاں نے ابھی تک کوئی بیان نہیں دیا ہے۔ میڈیا میں ایسی خبریں ضرور سامنے آ رہی ہیں کہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔ جب یش داس گپتا نصرت جہاں کو بدھ کی شب ساتھ لے کر اسپتال پہنچے تو اس سے بھی چہ می گوئیاں شروع ہوئیں اور دونوں کے ایک ساتھ ہونے کی باتیں کی جانے لگیں۔ بہر حال، بیٹے کی پیدائش کے بعد نصرت جہاں کافی خوش نظر آ رہی ہیں اور انھوں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ بھی کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔