کیا ’کشمیر فائلز‘ کو حاصل ہونے والا ’بہترین فلم‘ کا ایوارڈ فرضی ہے؟

دادا صاحب پھالکے کے نواسے نے کہا جس ادارے اور لوگوں نے حال ہی میں ممبئی میں اس نام پر ایوارڈز تقسیم کیے ہیں وہ پیسے لے کر ایسے لوگوں کو ایوارڈ دے رہے ہیں جو اس کی اہلیت بھی نہیں رکھتے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا / ٹوئٹر</p></div>

تصویر سوشل میڈیا / ٹوئٹر

user

قومی آواز بیورو

ممبئی: فلموں کے شہر ممبئی میں حال ہی میں دادا صاحب پھالکے انٹرنیشنل فلم فیسٹول ایوارڈ 2023 کا اہتمام کیا گیا، جس میں بالی ووڈ کے کئی مایہ ناز ستاروں نے شرکت کی۔ ایوارڈ کی تقریب میں جہاں رنبیر کپور اور ان کی اہلیہ عالیہ بھٹ کو بہترین اداکار اور اداکارہ کا ایوارڈ فراہم کیا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فیسٹیول میں ویویک اگنی ہوتری کی فلم ’دی کشمیر فائلز‘ کو بیسٹ فلم کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔

لیکن دادا صاحب پھالکے کے نواسے چندر شیکھر پوسالکر نے اس ایوارڈ تقریب پر ہی سوال اٹھاتے ہوئے اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دادا صاحب پھالکے ایوارڈ ہندوستانی سنیما کا سب سے بڑا قومی اعزاز ہے لیکن جس ادارے اور لوگوں نے حال ہی میں ممبئی میں اس نام پر ایوارڈز تقسیم کیے ہیں وہ پیسے لے کر ایسے لوگوں کو ایوارڈ دے رہے ہیں جو اس کی اہلیت بھی نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ دادا صاحب پھالکے انٹرنیشنل فلم فیسٹیول ایوارڈز کے نام پر ہے اور اس میں اور دادا صاحب پھالکے ایوارڈ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔


دادا صاحب پھالکے کے نواسے چندر شیکھر پوسالکر نے ایوارڈ کے تعلق سے کہا ’’ممبئی میں منعقدہ دادا صاحب پھالکے انٹرنیشنل ایوارڈز میں مجھے بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا تھا لیکن میں نے دیکھا کہ پیسے لینے کے بعد ایسے لوگوں کو ایوارڈ دیے جا رہے ہیں جو اس ایوارڈ کے اہل بھی نہیں ہیں۔ جب میں نے یہ سب دیکھا تو میں نے ایسے کسی بھی ایوارڈ فنکشن میں جانا چھوڑ دیا۔ ایک بار ایک مشہور مراٹھی اداکارہ نے مجھے فون کیا اور بتایا کہ اسے امریکہ میں دادا صاحب پھالکے ایوارڈ کا منتظم مل گیا ہے اور وہ ایوارڈ دینے کے لیے 10 لاکھ روپے کا مطالبہ کر رہا ہے۔ میں یہ سن کر حیران رہ گیا۔ مجھے بہت دکھ ہوا۔‘‘

معروف فلمی نقاد اجے برہمتماج نے بھی اس معاملے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا کہ مضحکہ خیز اور تلخ سچائی یہ ہے کہ دادا صاحب پھالکے کے نام پر جاری ہونے والے اس ایوارڈ کو فلمی برادری کے اراکین حکومت ہند کی طرف سے دئے جانے والے دادا صاحب پھالکے ایوارڈ کے برابر دیکھ رہے ہیں۔ میں حکومت ہند اور وزارت اطلاعات نشریات سے درخواست کرتا ہوں کہ اسے جلد از جلد روکا جائے۔ انہوں نے ورون دھون کے بارے میں لکھا کہ ’’سوری ورون دھون یہ فرضی ایوارڈ ہے۔‘‘


خیال رہے کہ دادا صاحب پھالکے ایوارڈ کے نام سے جانا جانے والا ایوارڈ سب سے باوقار اور قدیم ترین ہے، جو حکومت ہند کی طرف سے دیا جاتا ہے، جس کی شروعات 1969 میں ہوئی تھی۔ یہ ایوارڈ دادا صاحب پھالکے کی یاد اور اعزاز میں دیا جاتا ہے، جنہیں بابائے ہندوستانی سنیما کہا جاتا ہے۔ دوسری جانب دادا صاحب پھالکے انٹرنیشنل فلم فیسٹیول ایوارڈ کے نام سے دیا جانے والا ایوارڈ سال 2012 میں ایک نجی ادارے نے شروع کیا تھا۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اس ایوارڈ کا مقصد نوجوان، آزاد اور پیشہ ور فلم سازوں کے کام کو سراہنا ہے لیکن اب اس ایوارڈ پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔