سیما حیدر اور سچن مینا کی محبت پر بن رہی فلم ’کراچی ٹو نوئیڈا‘ کا تنازعہ بمبئی ہائی کورٹ پہنچا
امت جانی کا کہنا ہے کہ وہ انڈین موشن پکچر پروڈیوسر ایسو سی ایشن کے رکن ہیں، کسی بھی رکن کو دفتر جانے کی چھوٹ ہے لیکن دو دن قبل ایسو سی ایشن کے سکریٹری انل ناگرتھ نے انھیں دفتر جانے سے منع کر دیا۔
پاکستانی باشندہ سیما حیدر اور ہندوستانی باشندہ سچن مینا کی محبت لگاتار سرخیوں میں ہے۔ سیما ہندوستان میں سچن کے ساتھ اور سیما حیدر کی زندگی پر بننے والی فلم ’کراچی ٹو نوئیڈا‘ تنازعہ کا شکار ہو گئی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق جانی فائرفاکس فلم پروڈکشن کے بینر تلے بن رہی فلم ’کراچی ٹو نوئیڈا‘ کا تنازعہ اب بمبئی ہائی کورٹ پہنچ گیا ہے۔
دراصل گزشتہ کئی دنوں سے فلم ’کراچی ٹو نوئیڈا‘ کے پروڈیوسر امت جانی الزام عائد کر رہے تھے کہ انھیں مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) سے لگاتار دھمکیاں مل رہی ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ ایم این ایس کے دباؤ میں آ کر 24 اگست کو فلم میکر کمبائن نے ’کراچی ٹو نوئیڈا‘ اور ’ماب لنچنگ‘ ٹائٹل کو متنازعہ بتا کر خارج کر دیا۔ امت کا الزام ہے کہ سب کچھ ایم این ایس کے دباؤ میں ہو رہا ہے۔
امت جانی نے تازہ بیان دیا ہے کہ وہ انڈین موشن پکچر پروڈیوسر ایسو سی ایشن کے معزز رکن ہیں۔ کسی بھی رکن کو دفتر آنے جانے کی چھوٹ ہے۔ لیکن دو دن پہلے ایسو سی ایشن کے سکریٹری انل ناگرتھ نے فون کر کے ممبئی دفتر آنے سے منع کیا اور کہا کہ آپ آؤ گے تو ایم این ایس ہمارا دفتر توڑ دے گی۔ ہم آپ کے ٹائٹل آن لائن رجسٹرڈ کر رہے ہیں۔ امت جانی کا الزام ہے کہ آن لائن عمل میں 17 اگست تک ٹائٹل دینے کے کمٹمنٹ پر ایسو سی ایشن نے فیس لی تھی، لیکن وہ 24 اگست تک ٹالتے رہے اور آخر میں ایم این ایس کے دباؤ میں ’کراچی ٹو نوئیڈا‘ کو متنازعہ کہہ کر رجیکٹ کر دیا۔
امت جانی کا کہنا ہے کہ جو کچھ ان کے ساتھ ہو رہا ہے وہ نیپوٹزم ہے، تعصب اور تفریق آمیز رویہ ہے۔ ’کراچی ٹو نوئیڈا‘ اتر پردیش کا ایک شخص بنا رہا ہے، یہ بات راج ٹھاکرے کو برداشت نہیں ہو رہی ہے۔ ان کے دباؤ میں فلم میکرس فلم کو روکنا چاہتے ہیں۔ ان سب سے پریشان ہو کر ہی امت جانی نے بمبئی ہائی کورٹ میں کریمنل رِٹ پٹیشن داخل کی ہے۔ اس پٹیشن میں مراٹھی اور غیر مراٹھی جذبہ سے ہندی فلم صنعت کے نقصان کا حوالہ دیتے ہوئے مداخلت کامطالبہ کیا گیا ہے۔ امت جانی نے پٹیشن میں ہائی کورٹ کو بتایا کہ 27 اگست کو انھیں ممبئی آنا ہے اور ایم این ایس کی طرف سے انھیں دھمکی مل رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔