لاک ڈاؤن پر مبنی فلم ’بھیڑ‘ پر سینسر بورڈ کی قینچی، مسلمانوں پر وبا کا الزام، پولیس بربریت کی منظر کشی اور تقسیم ہند سے موازنہ ناقابل قبول!
اداکارہ سوارا بھاسکر نے 'بھیڑ' کے اہم مناظر کو حذف کر کے اہم حقائق کو کم کرنے اور فلم کو سچائی بیان کرنے سے روکنے پر سینسر بورڈ پر تنقید کی۔ انہوں نے طنز کیا ’حقائق سے الرجی ہندوستان میں نیا مسئلہ ہے‘
ممبئی: بالی ووڈ اداکار راجکمار راؤ اور بھومی پیڈنیکر کی نئی فلم 'بھیڑ' گزشتہ روز (24 مارچ 2023) سینما گھروں میں ریلیز کر دی گئی۔ یہ فلم کورونا وبا کے پھیلتے ہی ملک بھر میں لگائے گئے لاک ڈاؤن کے دوران عام لوگوں کو ہونے والی تکالیف کو بیان کرتی ہے۔ لیکن ریلیز سے قبل ہی سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سینسر بورڈ) نے فلم ’بھیڑ‘ کے کئی مناظر کو حذف کر دیا ہے۔ ان مناظر کو ہٹانے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بالی ووڈ اداکارہ سوارا بھاسکر نے کہا کہ ’حقائق سے الرجی بھارت کا نیا مسئلہ بن گیا ہے!‘
دراصل۔ فلم کی ریلیز سے قبل اس پروجیکٹ سے وابستہ ارون دیپ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر مطلع کیا ہے کہ سینسر بورڈ نے راجکمار راؤ کی فلم بھیڑ سے کئی سین ہٹا دیے ہیں، جن میں وزیر اعظم نریندر مودی اور دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کے حوالے اور وائس اوور، کورونا کے ابتدائی دنوں میں مسلمانوں کو وبا پھیلانے کے لئے ذمہ دار قرار دینا، تقسیم ہند سے لاک ڈاؤن کے درد کا موازنہ کرنا اور پولیس کی بربریت کی عکاسی شامل ہے۔
یہ معاملہ سامنے آنے پر اداکارہ سورا نے سنسر بورڈ کے اقدام پر طنز کیا ہے۔ سورا نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر لکھا ’’اتنی کوئی اور چیز نہیں چبھتی جتنا حقائق چبھتے ہیں۔ حقائق سے الرجی ہندوستان میں ایک نیا مسئلہ ہے۔‘‘ سورا نے بلواسطہ طور پر اہم حقائق کو کم کرنے اور 'بھیڑ' کے اہم مناظر کو حذف کر کے فلم کو سچائی دکھانے سے روکنے کے لیے سنسر بورڈ پر تنقید کی ہے۔
خیال رہے کہ راجوکمار راؤ اسٹارر فلم 'بھیڑ' میں تین سال قبل کورونا کی وبا کے دوران ملک میں اچانک لگائے گئے لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کو درپیش مسائل کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ فلم کے ٹریلر میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے میں درپیش مشکلات کو دکھایا گیا ہے۔ لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ سینسر بورڈ نے ایسے کئی سین کاٹ دیے ہیں جو فلم کو حقیقت سے جوڑتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔