بیگم اختر کی آواز کا جادو آج بھی قائم.. یوم پیدائش پر خاص

اپنی دلکش آواز سے شائقین کو دیوانہ بنانے والی بیگم اختر نے ایک بار عہد کیا تھا کہ وہ کبھی گلوکارہ نہیں بنیں گی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

7 اکتوبر یوم پیدائش کے موقع پر

بچپن میں بیگم اختر استاد محمد خان سے موسیقی کی تعلیم لیا کرتی تھیں۔ اسی دوران ایک ایسا واقعہ پیش آیا کہ بیگم اختر نے گانا سیکھنے سے انکار کردیا۔ ان دنوں بیگم اختر سے صحیح سر نہیں لگتے تھے۔ ان کے استاد نے انہیں کئی بار سکھایا اورجب وہ نہیں سیکھ پائی تو انہیں ڈانٹ دیا۔ بیگم اختر نے روتے ہوئے ان سے کہا ’’ہم سے نہیں بنتا نانا جی۔ میں گانا نہیں سیکھوں گی۔ ان کے استاد نے کہا۔ بس اتنے میں ہار مان لی تم نے ۔۔۔ میری بہادر بٹیا چلو ایک بار پھر سے سر لگاؤ۔۔۔ ان کی بات سن کر بیگم اختر نے پھر سے ریاض شروع کیا اور صحیح سُر لگائے۔

بیگم اختر اترپردیش کے فیض آباد میں سات اکتوبر 1914 میں پیدا ہوئیں بیگم فیض آباد میں سارنگی کے استاد ایمان خاں اور عطا محمد خان سے موسیقی کی ابتدائی تعلیم لی۔ انہوں نے محمد خان، عبدل وحید خان سے بھارتیہ شاستریہ موسیقی سیکھی۔

تیس کی دہائی میں بیگم اختر پارسی تھیٹر سے منسلک ہو گئیں۔ ڈراموں میں کام کرنےکی وجہ سے ان کا ریاض چھوٹ گیا جس سے محمد عطا خان کافی ناراض ہوئے لیکن جب وہ بیگم اختر کا ڈرامہ ’ترکی حور‘ دیکھنے گئے اور اس ڈرامے کا گانا ’چل ری میری نئیا‘ نغمہ سنا تو ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور ڈرامہ ختم ہونے کے بعد انہوں نے بیگم اختر سے کہا ’’بٹیا تو سچی اداکارہ ہے۔‘‘

بطور اداکارہ بیگم اختر نے ’ایک دن کا بادشاہ‘ سے سنیما میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا لیکن اس فلم کی ناکامی کی وجہ سے اداکارہ کے طورپر وہ کچھ خاص شناخت نہیں بنا پائیں۔ 1933 میں ایسٹ انڈیا کے بینر تلے بنی فلم نل دمینتی کی کامیابی کے بعد بیگم اختر بطور اداکارہ اپنی کچھ شناخت بنانے میں کامیاب رہیں۔اس دوران بیگم اختر نے امینا، ممتاز بیگم، جوانی کا نشہ، نصیب کا چکر جیسی فلموں میں اپنی اداکاری کا جوہر دکھایا۔ کچھ وقت کے بعد وہ لکھنؤ چلی گئیں جہاں ان کی ملاقات مشہور پروڈیوسر اور فلم ساز محبوب خان سے ہوئی جو بیگم اختر کے فن سے کافی متاثر ہوئے اور انہیں ممبئی آنے کی دعوت دی۔

1942 میں محبوب خان کی فلم ’روٹی‘ میں بیگم اختر نے اداکاری کرنے کے ساتھ ہی گانے بھی گائے۔ اس فلم کے لئے بیگم اختر نے چھ گانے ریکارڈ کرائے تھے لیکن فلم بنانے کے دوران موسیقار انل وشواس اور محبوب خان کے آپسی جھگڑے کے بعد ریکارڈ کئے گئے تین گانوں کو فلم سے ہٹا دیا گیا۔ بعد میں ان کے انہی گانوں کو گرامو فون ڈسک نے جاری کیا۔ کچھ دنوں کے بعد بیگم اختر کو ممبئی کی چکا چوندھ کچھ عجیب سی لگنے لگی اور وہ لکھنؤ واپس چلی گئیں۔

بیگم اختر کا نکاح 1945 میں بیرسٹر اشتیاق احمد عباسی سے ہوگیا۔ دونوں کی شادی کا قصہ کافی دلچسپ ہے۔ ایک پروگرام کے دوران بیگم اختر اور اشتیاق محمد کی ملاقات ہوئی۔ بیگم اختر نے کہا ’’میں شہرت اور پیسے کو اچھی چیز نہیں مانتی۔ عورت کی سب سے بڑی کامیابی ہے کہ کسی کی اچھی بیوی بنے۔ یہ سن کر عباسی صاحب نے کہا کہ کیا آپ شادی کے لئے اپنا کیرئیر چھوڑ دیں گی۔اس پر انہوں نے جواب دیا ’ہاں اگر آپ مجھ سے شادی کرتے ہیں تو میں گانا بجانا تو کیا اپنی جان تک دے دوں گی۔‘ شادی کے بعد انہوں نے گانا بجانا تو دور گنگنانا تک چھوڑ دیا۔

شادی کے بعد گلوکاری سے بے انتہا محبت کرنے والی بیگم اختر کو تقریباً پانچ سال تک آواز کی دنیا سے دور رہنا پڑا۔ ایک دن جب بیگم اختر گا رہی تھیں کہ تبھی ان کے شوہر کے دوست سنیل بوس، جو لکھنؤ ریڈیو اسٹیشن کے ڈائریکٹر تھے، نے انہیں گاتے سن کر کہا عباسی صاحب یہ تو بہت ناانصافی ہے، کم از کم اپنی بیگم کو ریڈیو میں تو گانے کا موقع دیجئے۔ اپنے دوست کی بات مان کر انہوں نے بیگم اختر کو گانے کا موقع دیا اور بیگم اختر نے ایک بار پھر سے موسیقی کی تقاریب میں حصہ لینا شروع کردیا۔

اس دوران انہوں نے فلموں میں بھی اداکاری کرنا جاری رکھا اور رفتہ رفتہ پھر سے اپنی کھوئی ہوئی شناخت پانے میں کامیاب ہوگئیں۔ 1958میں ستیہ جیت رے کے ذریعہ بنائی گئی فلم ’جلسہ گھر‘ بیگم اختر کے کیریئر کی آخری فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم میں انہوں نے ایک گلوکارہ کا کردار اداکیا تھا۔ 70کی دہائی میں انہوں نے موسیقی کے پروگراموں سے کچھ دوری بنا لی تھی۔

1972 میں موسیقی کے میدان میں ان کی قابل ذکر شراکت کے پیش نظر سنگیت ناٹک اکادمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ وہ پدم شری اور پدم بھوشن ایوارڈ سے بھی نوازی گیئں۔ یہ عظیم فنکارہ 30 اکتوبر 1974کو اس دنیا کو الوداع کہہ گئیں۔

اپنی موت سے سات دن پہلے بیگم اختر نے کیفی اعظمی کی غزل گائی تھی

سناکرو میری جان ان سے ان کے افسانے
سب اجنبی ہیں یہاں کون کس کو پہچانے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Oct 2018, 2:05 PM