کنگنا رناوت کی شکایت پر عدالت نے جاوید اختر کو بھیجا سمن، 10 دن بعد پیش ہونے کا حکم

جاوید اختر پر تعزیرات ہند کی دفعہ 506 (مجرمانہ دھمکی) اور 509 (عورت کی عزت کی توہین) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور انہیں 5 اگست کو طلب کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ممبئی: ریتک روشن اور کنگنا رناوت کے جھگڑے کے درمیان شروع ہوئی جاوید اختر اور کنگنا کی لڑائی لگاتار جاری ہے۔ کنگنا نے جاوید اختر کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا، جس کے سلسلہ میں عدالت نے جاوید اختر کو سمن بھیجا ہےکنگنا نے جاوید اختر کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا، جس کے سلسلہ میں عدالت نے جاوید اختر کو سمن بھیجا ہے۔ جاوید اختر پر تعزیرات ہند کی دفعہ 506 (مجرمانہ دھمکی) اور 509 (عورت کی عزت کی توہین) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور انہیں 5 اگست کو طلب کیا گیا ہے۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق کنگنا اور جاوید اختر کے معالج ڈاکٹر رمیش اگروال پیر کو عدالت میں بطور گواہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہوئے۔ انہوں نے 2016 میں جاوید اور کنگنا اور ان کی بہن رنگولی چندیل کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بارے میں عدالت کو بتایا کہ جاوید نے ان سے کنگنا اور ریتک روشن کے درمیان ہونے والے معاملے پر بات کی تھی اور کہا تھا کہ دونوں اداکاروں کے درمیان کوئی مفاہمت ہونی چاہیے۔


2016 میں جاوید اختر نے کنگنا کو ریتک روشن کے ساتھ اپنے تنازعہ پر کچھ مشورہ دینے کے لیے اپنے گھر بلایا۔ 2020 میں کنگنا نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے اس معاملے پر بولنے پر انہیں دھمکی دی تھی اور بعد میں ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی دائر کیا تھا۔ جس کے بعد کنگنا نے جاوید اختر کے خلاف شکایت درج کرائی۔

رپورٹ کے مطابق جب جاوید اختر کے وکیل جے بھاردواج نے دونوں کے معالج ڈاکٹر اگروال سے توہین آمیز الفاظ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں نے یہ نہیں سنا۔ ڈاکٹر اگروال نے کہا، ’’یہ بات چیت تقریباً 20-30 منٹ تک جاری رہی اور جانے سے پہلے جاوید نے کنگنا سے کہا، آپ کو معافی مانگنی پڑے گی۔‘‘ جب ڈاکٹر اگروال سے پوچھا گیا کہ جاوید نے کیا کہا؟ 'معافی مانگنی پڑے گی یا مافی مانگئے؟' تو ڈاکٹر اگروال نے جواب دیا 'آپ مافی معافی مانگئے' کہا تھا۔ تاہم اس دوران ڈاکٹر اگروال نے یہ بھی بتایا کہ اس دوران کوئی غلط لفظ نہیں بولا گیا۔


جب کنگنا کے وکیل رضوان صدیقی نے ڈاکٹر اگروال سے پوچھا کہ کیا جاوید اختر نے انہیں ریتک روشن اور کنگنا کے درمیان ثالثی کرنے کے لیے کہا تھا، جس کے جواب میں ڈاکٹر اگروال نے کہا کہ وہ جاوید اختر کی درخواست پر اس ملاقات کا حصہ بنے تھے۔ میٹنگ کا ایجنڈا بتاتے ہوئے ڈاکٹر اگروال نے کہا کہ ایجنڈا یہ تھا کہ دونوں ایک دوسرے سے معافی مانگیں گے۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ جاوید روشن خاندان کو فون نہیں کریں گے اور صرف کنگنا سے معافی مانگنے کے لیے کہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔