کنگنا کا بیان مجاہدین آزادی کی توہین، ’پدم شری‘ ایوارڈ واپس لیا جائے: طارق انور

طارق انورنے کہا کہ میں کانگریس کی جانب سے کنگنا رناوت کے توہین آمیز بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں اور یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ ان سے پدم شری ایوارڈ واپس لیا جائے۔

طارق انور، تصویر آئی اے این ایس
طارق انور، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

ممبئی: فلم اداکارہ کنگنا رناوت کا ملک کی آزادی کے تعلق سے توہین آمیز بیان کی چوطرفہ مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ ممبی کانگریس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری طارق انور نے کنگنا رناوت کے متنازع اور توہین آمیز بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ کنگنا رناوت نے ملک کی آزادی کے تعلق سے توہین آمیز بیان دے کر پورے ملک کی اور ساتھ ہی ملک کی آزادی کے لئے شہید ہونے والے مجاہدین آزادی کی توہین کی ہے۔

طارق انور نے کہا کہ میں کانگریس کی جانب سے کنگنا رناوت کے توہین آمیز بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں اور یہ مطالبہ کرتا ہوں کہ ان سے پدم شری ایوارڈ واپس لیا جائے۔ کیونکہ فلم اداکارہ نے متنازع بیان دے کر ایوارڈ کی توہین کی ہے۔ پریس کانفرنس میں ممبئی کانگریس کے صدر بھائی جگتاپ، ممبئی کانگریس کے کار گزار صدر چرن سنگھ سپرا، شہر کے نگراں وزیر اسلم شیخ، رکن اسمبلی امین پٹیل، ممبئی کانگریس کے خزانچی بھوشن پاٹل، جنرل سکریٹری سندیش کونڈولکر، اتل بروے، یوتھ لیڈر سورج سنگھ ٹھاکور موجود تھے۔


اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کانگریس لیڈر طارق انور نے کہا کہ کنگنا رناوت نے جس قسم کا بیان دیا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے اس بیان کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ یہ ایک ایسا بیان ہے جو ملک کی جدوجہد آزادی کی تاریخ کو داغدار کرتا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے، لیکن مرکز میں بی جے پی حکومت ہے، مجھے نہیں لگتا کہ وہ کوئی کارروائی کرے گی۔ کیونکہ کنگنا رناوت مودی بھکت ہے۔

متنازع بیان کے لئے مشہور کنگنا رناوت نے اب تک وزیراعظم مودی اور بی جے پی حکومت کے خلاف ایک بھی بیان نہیں دیا ہے۔ نیز بی جے پی کے کسی لیڈر نے ان کے بیان پر کوئی اعتراض اور احتجاج نہیں کیا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ اس بیان کے پیچھے مرکز کی بی جے پی حکومت کی سازش کا قوی امکان ہے۔ کانگریس پارٹی کا مطالبہ ہے کہ ان کو دیا گیا پدم شری ایوارڈ واپس لیا جائے اور ان پر غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔