شاہ رخ خان کا فارم ہاؤس قرق!
شاہ رخ پر الزام ہے کہ انہوں نے کھیتی کی زمین پر فارم ہاؤس تعمیر کیا جوکہ مہاراشٹر صوبے کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔ تقریباً 20 ہزار مربع میٹر میں پھیلے اس فارم ہاؤس کی قیمت 14.67 کروڑ بتائی جارہی ہے۔
ممبئی : فلم نگری کے کنگ کہلانے والے شاہ رخ خان ان دنوں مشکلات سے دو چار ہیں۔ کنگ خان کی مشکلات میں اس وقت مزید اضافہ ہو گیا جب محکمہ انکم ٹیکس نے ان کا ممبئی کے ساحل پر واقع علی باغ فارم ہاؤس قرق کرلیا۔
گزشتہ سال بھی شاہ رخ خان کی 52 ویں سالگرہ کے موقع پر مہاراشٹر اسمبلی کے رکن جینت پٹیل نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’’تم سپر اسٹار ہوگے لیکن تم نے پورا علی باغ نہیں خرید رکھا اور میری اجازت کے بغیر تم یہاں داخل بھی نہیں ہو سکتے۔‘‘
اس طرح کی دھمکیوں کے بعد اب محکمہ انکم ٹیکس نے بھی شاہ رخ خان کے علی باغ کی اراضی کو نشانہ بنایا اور انہیں نوٹس بھی جاری کیا تھا لیکن اب انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے اس اراضی کو قرق کرلیا ہے۔
میڈیا کے مطابق کنگ خان کا فارم ہاؤس 19 ہزار 960 مربع میٹر پر پھیلا ہوا ہے جس میں سوئمنگ پول، باغیچے سمیت تمام آسائشیں موجود ہیں۔ اب شاہ رخ خان کے فارم ہاؤس کو سیل کرکے قرق کردیا گیا ہے۔
ان کا فارم ہاؤس بے نامی پراپرٹی ایکٹ کے تحت قرق کیا گیا ہے۔ شاہ رخ پر الزام لگایا گیا ہے کہ یہ اراضی کاشت کاری کے لیے لی گئی تھی لیکن اس میں کھیتی کے بجائے غیر قانونی طور پر پرتعیش فارم ہاؤس بنایا گیا ہے۔
انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے کنگ خان کو جواب داخل کرنے کے لیے 90 روز کا وقت بھی دیا ہے۔ میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کنگ خان نے ساحل سمندر پر زمین کی خریداری کے لیے ایک کمپنی بنائی تھی اور اسے 8 کروڑ سے زائد کا قرضہ بھی دلوایا تھا جب کہ تعمیرات کے لیے ساحلی علاقوں کے قوانین کو بھی نظر انداز کیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 31 Jan 2018, 12:08 PM