’میں ہر جگہ سیکورٹی کے ساتھ جاتا ہوں، مگر جو ہونا ہے وہ ہو کر رہے گا!‘ جان سے مارنے کی دھمکیوں پر سلمان خان

جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے پر سلمان خان کا کہنا تھا کہ میں ہر جگہ مکمل سیکورٹی کے ساتھ جاتا ہوں لیکن میں یہ بھی جانتا ہوں کہ جو بھی ہونا ہے وہ ہو گا چاہے آپ کچھ بھی کریں

سلمان خان / یو این آئی
سلمان خان / یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: گینگسٹرز کے نشانے پر رہنے والے بالی ووڈ اداکار سلمان خان، جنہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، نے آخر کار انکشاف کر دیا کہ وہ ان تمام چیزوں سے کیسے نمٹ رہے ہیں۔ جان کو لاحق خطرے کے پیش نظر ممبئی پولیس نے سلمان خان کو والی پلس سیکورٹی فراہم کی ہے۔

آپ کی عدالت میں اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے اداکار نے کہا کہ تحفظ عدم تحفظ سے بہتر ہے۔ مجھے سیکورٹی دی گئی ہے۔ اب سڑک پر سائیکل چلانا یا اکیلے کہیں جانا ممکن نہیں۔ اس سب سے بڑھ کر اب مجھے یہ مسئلہ درپیش ہے کہ جب میں ٹریفک میں ہوتا ہوں تو بہت زیادہ سیکورٹی ہوتی ہے۔ سیکورٹی گارڈز کی گاڑیوں کی وجہ سے عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وہ لوگ میرے سامنے منہ بھی بناتے ہیں لیکن میرے پیارے پرستارو! بہت سنگین خطرہ ہے، اس لیے سیکورٹی دی گئی ہے۔


ان کا مزید کہنا تھا کہ میں وہی کر رہا ہوں جو مجھے کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ فلم 'کسی کا بھائی، کسی کی جان' میں ایک ڈائیلاگ ہے کہ 'انہیں 100 بار خوش قسمت ہونا پڑے گا، مجھے ایک بار خوش قسمت ہونا پڑے گا'۔

سلمان نے کہا کہ میں ہر جگہ پوری سیکورٹی کے ساتھ جاتا ہوں۔ لیکن میں یہ بھی جانتا ہوں کہ جو بھی ہونا ہے وہ ہو گا چاہے آپ کچھ بھی کریں لیکن ایسا نہیں ہے کہ میں سیکورٹی کے بغیر گھومنا شروع کردوں گا، ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔ ان دنوں میرے ارد گرد بہت سے ’شیرا‘ ہیں۔ میں اتنی بندوقوں سے گھرا ہوا ہوں کہ کبھی کبھی میں اپنے آپ سے ڈر جاتا ہوں۔

چند روز قبل ممبئی پولیس نے اداکار کو جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے بعد مبینہ طور پر دھمکیاں دینے کے الزام میں ایک نابالغ کو حراست میں لیا تھا۔

اس سلسلے میں پولیس نے کہا تھا کہ 10 اپریل کو ممبئی پولیس کنٹرول روم کو دھمکی آمیز کال کی گئی تھی۔ فون کرنے والے کی شناخت راجستھان کے جودھ پور کے راکی ​​بھائی کے طور پر کی گئی، اس نے کہا کہ وہ گئو رکھشک ہے۔ کال کرنے والے نے 30 اپریل کو سلمان خان کو ’ختم‘ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔