فرح خان کی والدہ مینکا ایرانی کا انتقال، بہت مشکلات میں انہوں نے بچوں کی پرورش کی تھی
فرح خان اور ساجد خان کی والدہ مینکا ایرانی کا انتقال ہو گیا ہے ۔ وہ 79 برس کی تھیں اور طویل عرصے سے علیل تھیں۔
کوریوگرافر و ہدایت کارہ فرح خان پر دکھ کا پہاڑ توٹ گیا ہے ۔ فرح اور ساجد خان کی والدہ مینکا ایرانی کا جمعہ کو ممبئی میں انتقال ہو گیا۔ وہ 79 برس کی تھیں۔ انہوں نے صرف دو ہفتے قبل ہی اپنی سالگرہ منائی تھی۔فرح خان اور ساجد خان کی مقبولیت سے تو دنیا واقف ہے لیکن ان کی والدہ کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں اور کن مشکل حالات میں انہوں نے اپنے دونوں بچوں کی پرورش کی۔
مینکا ایرانی، 12 جولائی 1945 کو پیدا ہوئیں، وہ اداکارہ ڈیزی اور ہنی ایرانی کی بہن تھیں۔ انہوں نے 1963 میں ریلیز ہونے والی فلم بچپن میں بطور اداکارہ کام کیا تھا۔ اس فلم میں سلمان خان کے والد اور مصنف سلیم خان بھی تھے۔ اس کے بعد انہوں نے فلم پروڈیوسر کامران سے شادی کی۔ شادی کے بعد وہ دو بچوں فرح اور ساجد کی ماں بن گئیں۔
فرح اور ساجد خان کئی انٹرویوز میں یہ بتا چکے ہیں کہ ان کے والد کامران شراب کے عادی تھے۔ ان کی موت شراب کی اس عادت کی وجہ سے ہوئی ۔ والد کی وفات کے بعد ان کے خاندان نے غربت میں کئی دن اور راتیں گزاریں لیکن ان کی ماں نے مشکل وقت میں ہمت سے کام لیا۔ بہت سی مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود انہوں نے اپنے بچوں کی پرورش میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ فرح اور ساجد آج انڈسٹری میں کن اقدار کے حامل ہیں؟ یہ ساری دنیا جانتی ہے۔
مینکا ایرانی کی بہن ہنی ایرانی کی شادی جاوید اختر سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد ہنی اور جاوید اختر فرحان زویا اختر کے والدین بن گئے۔ اس کے مطابق مینکا ایرانی رشتے میں فرحان اور زویا کی خالہ ہیں۔ جبکہ فرحان اختر-زویا اختر اور فرح خان-ساجد خان بھائی بہن ہیں ۔ مینکا اپنی بہنوں کے بچوں کے ساتھ ایک خاص رشتہ رکھتی تھی۔
مینکا ایرانی گزشتہ چند دنوں سے علیل تھیں۔ طبیعت کی خرابی کے باعث انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اپنی والدہ کی سالگرہ پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے فرح نے مداحوں کے ساتھ اپنی صحت کی تازہ معلومات شیئر کی تھی۔ پوسٹ میں یہ بھی لکھا تھا کہ آج گھر واپسی کا اچھا دن ہے۔ میں انتظار کر رہی ہوں کہ آپ دوبارہ مضبوط ہو جائیں اور مجھ سے لڑئیں ۔ میں آپ سے پیار کرتی ہوں۔ فرح کو امید تھی کہ اس کی والدہ جلد صحت یاب ہو کر گھر لوٹ آئیں گی، لیکن افسوس کہ ایسا نہیں ہوا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔