مایہ ناز اداکارہ تنوجہ کی سالگرہ: بے باک اداکاری سے ناظرین کے دل جیت لئے

تنوجہ کی پہلی فلم ’چھبیلی‘ اس وقت ریلیز ہوئی جب وہ محض 16 سال کی تھیں، ’ہماری یاد آئے گی‘ ان کے کیرئر کی اہم فلم ثابت ہوئی اور پھر انہوں نے متعدد فلموں میں اپنی اداکاری سے ناظرین کے دل جیت لیے

تنوجہ / تصویر یو این آئی
تنوجہ / تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

بالی ووڈ کی تجربہ کار اداکارہ تنوجہ 23 ستمبر 1943 کو پیدا ہوئی تھیں اور آج وہ 79 سال کی ہو گئی ہییں۔ تنوجہ نے 16 سال کی عمر میں اداکاری کا آغاز کیا اور اپنی اداکاری سے ناظرین کے دل جیت لیے۔ ان کی پہلی فلم ’چھبیلی‘ اس وقت ریلیز ہوئی جب وہ 16 سال کی تھیں، 1962 میں ’میم دیدی‘ آئی اور پھر انہوں نے متعدد فلموں میں اداکاری کی۔

بالی ووڈ میں تنوجہ کو ایک ایسی اداکارہ کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جنہوں نے اداکاراؤں کو فلموں میں روایتی طور پر پیش کئے جانے کے طریقے کو بدل کر اپنی بے باک اداکاری سے شائقین کے درمیان اپنی خاص شناخت بنائی۔ تنوجہ کے والد كمار سین سمرتھ شاعر اور فلم ساز تھے جبکہ ان کی ماں شوبھنا سمرتھ مشہور اداکارہ تھیں۔ تنوجہ نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز بطور چائلڈآرٹسٹ 1950 میں اپنی ماں کے ہوم پروڈکشن کی فلم’’ہماری بیٹی‘‘سے کیا تھا۔ اس فلم سے تنوجہ کی بڑی بہن نوتن نے بھی اداکارہ کے طور پر شروعات کی تھی۔ محض 13 سال کی عمر میں تنوجہ تعلیم حاصل کرنے کے لئے سوئٹزرلینڈ چلی گئیں، جہاں انہوں نے انگریزی، فرانسیسی اور جرمن زبانیں بھی سيكھيں۔


اسی دوران تنوجہ کی ماں نے انہیں فلموں میں لانچ کرنے کے لئے 1958 میں ’چھبیلی‘ نام سے ایک مزاحیہ فلم بنانے کا فیصلہ کیا۔بطور اداکارہ چھبيلي تنوجہ کی پہلی فلم تھی۔ سال 1961 میں ریلیز فلم’ ہماری یاد آئے گی‘ تنوجہ کے کریئر کی اہم فلم ثابت ہوئی۔اس فلم میں تنوجہ کی بہترین اداکاری نے شائقین کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا کہ گیتا بالی کی بے وقت موت کے بعد ان کی جگہ پُر کرنے والی اداکارہ انہیں مل گئی۔

تنوجہ نے کبھی اس بات کی پرواہ نہیں کی کہ لوگ ان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔ ایک بار انہوں نے فلم ’بہاریں پھر بھی آئیں گی‘ کی شوٹنگ کے دوران فلم ساز گرودت سے کہہ دیا تھا، ’’اے گرو! تو جب مر جائے گا اپنی لائبریری میرے نام لکھ جانا۔‘‘ تنوجہ ان چند اداکاراؤں میں شامل تھی جو سگریٹ اور وہسکی پیتی تھیں۔


فلم 'ایک بار مسکورا دو' کے سیٹ پر تنوجہ کی ملاقات شومو مکھرجی سے ہوئی اور سال 1973 میں انہوں نے شادی کر لی۔ جوڑے کی دو بیٹیاں ہیں کاجول اور تنیشا ہیں۔ کاجول نے فلم انڈسٹری میں اپنی جگہ بنالی ہے جبکہ تنیشا مکھرجی نے بھی کچھ فلموں میں کام کیا لیکن وہ اپنی بڑی بہن کاجول جتنی کامیابی حاصل نہیں کر سکیں۔

ہندی فلموں کے علاوہ تنوجہ نے بنگالی فلموں میں اپنی مخصوص شناخت بنائی ہے۔ ان فلموں میں تنوجہ کی جوڑی اتم کمار اور سومتر چٹرجی کے ساتھ بہت پسند کی گئی۔ اس کے علاوہ انہوں نے گجراتی، مراٹھی، ملیالم اور پنجابی زبانوں کی فلموں میں بھی کام کیا ہے۔تنوجہ کے فلمی کیرئیر میں ان کی جوڑی راجیش کھنہ کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ 1967 میں فلم’پیسہ یا پیار‘ کے لئے تنوجہ کو بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔


تنوجہ کے کریئر کی کچھ قابل ذکر ہندی فلموں میں ’نئی عمر کی نئی فصل‘، ’بھوت بنگلہ‘، ’بہاریں پھر بھی آئیں گی‘، ’جویل تھیف‘، ’دو دونی چار‘، ’جینے کی راہ‘، ’گستاخی معاف‘، ’پیسہ یا پیار‘، ’پوتر پاپی‘، ’بچپن‘، ‘ہاتھی میرے ساتھی‘، ’دور کا راہی‘، ’میرے جیون ساتھی‘، ’دو چور‘، ’ایک بار مسکرا دو‘، ’انوبھو‘، ’امیر غریب‘، ’امتحان‘، ’پریم روگ‘، ’بے خودی‘، ’ساتھیا‘، ’خاکی‘ وغیرہ شامل ہیں۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔