شاہ رخ خان کی فلم 'جوان' میں سنسر بورڈ نے کیے 7 بدلاؤ، 'انگلی کرنا' جیسے ڈائیلاگ ہوئے حذف
فلم 'جوان' کی ریلیز سے کچھ دن پہلے سنسر بورڈ نے اس کے کچھ مناظر اور ڈائیلاگس پر قینچی چلا دی ہے، سنسر بورڈ نے فلم میں 7 اہم تبدیلیوں کے ساتھ اسے یو/اے سرٹیفکیٹ دے دیا ہے۔
شاہ رخ خان کی فلم 'جوان' 7 ستمبر کو ریلیز کے لیے تیار ہے۔ شاہ رخ کے چاہنے والے بے صبری کے ساتھ اس فلم کا انتظار کر رہے ہیں اور انھیں امید ہے کہ ایک بار پھر فلم 'پٹھان' کی طرح ایک اچھی فلم دیکھنے کو ملے گی۔ فلم 'جوان' کا ٹریلر جب سے ریلیز ہوا ہے، تب سے فلم شائقین کا تجسس بڑھ گیا ہے۔ خاص طور سے یہ تجسس اس وقت سے بہت زیادہ بڑھ گیا ہے جب ٹریلر میں شاہ رخ کے منفی کردار کو دکھایا گیا ہے۔
دراصل فلم میں شاہ رخ خان کا ڈبل رول ہے اور اسی لیے فلم شائقین فلم 'جوان' کو لے کر بہت پرجوش دکھائی دے رہے ہیں۔ اب جبکہ فلم کی ریلیز میں کچھ دن باقی ہیں، سنسر بورڈ نے اس کے کچھ مناظر اور ڈائیلاگس پر قینچی چلا دی ہے۔ سنسر بورڈ نے فلم میں سات بڑے کٹ لگائے ہیں، حالانکہ اس کے ساتھ ہی فلم کو یو/اے سرٹیفکیٹ بھی مل گیا ہے۔ یعنی شاہ رخ کی اس فلم کو اب بڑے اور بچے سبھی دیکھ سکتے ہیں۔ آئیے نیچے دیکھتے ہیں ان تبدیلیوں کے بارے میں جو سنسر بورڈ نے فلم 'جوان' میں کی ہیں۔
فلم میں خودکشی کے کچھ مناظر کو ڈیلیٹ کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
فلم میں سر کٹے ہوئے جسم کا منظر بھی ہٹانے کے لیے کہا گیا ہے۔
'انگلی کرنا' ڈائیلاگ کو 'اسے استعمال کرو' سے بدل دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی سمپردائے (طبقہ) لفظ کو گھر، پیسہ… کی بنیاد پر سے بدل دیا گیا ہے۔
'پیدا ہو کے' ڈائیلاگ کو 'تب تک بیٹا ووٹ ڈالنے' سے بدل دیا گیا ہے۔
ایک ڈائیلاگ کو بدل کر 'کیونکہ غیر ملکی زبان ہے' اور 'میری کمپنی سے ایکسپرٹ ٹرینر… میرا خرچے پہ' کیا گیا ہے۔
این ایس جی کو بدل کر آؕئی آئی ایس جی بنا دیا گیا ہے۔
ہندوستانی صدر کی جگہ اسٹیٹ چیف لفظ کا استعمال کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
بہرحال، یہ تبدیلیاں اس لیے کی گئی ہیں تاکہ آگے چل کر کوئی تنازعہ پیدا نہ ہو۔ اب فلم شائقین کو 7 ستمبر کا انتظار ہے جب وہ بڑے پردے پر شاہ رخ خان کے ساتھ اداکارہ نین تارا کو عشق فرماتے ہوئے دیکھ پائیں گے۔ ایٹلی کمار کی ہدایت کاری سے سجی اس فلم میں شاہ رخ اور نین تارا کے علاوہ سانیا ملہوترا اور وجئے سیتوپتی بھی اہم کردار نبھاتے ہوئے نظر آئیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔