شری دیوی کی موت کا سبب ڈائٹنگ اور پلاسٹک سرجری!

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کئی سرجری ایک ساتھ کرانے سے اس کا اثر انسان کے دل پر پڑتا ہے اور بہت زیادہ ڈائٹنگ سے بھی دل اثر انداز ہوتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

’ہوا ہوائی‘ کے نام سے مشہور شری دیوی اچانک اس دنیا کو چھوڑ کر اس طرح چلی گئیں کہ بہت سے لوگ اب بھی اس حقیقت پر یقین نہیں کر پا رہے ہیں۔ انوپم کھیر جیسے اداکار یہ کہنے پر مجبور ہیں کہ ’’مجھے یقین نہیں ہو رہا ہے کہ وہ ہمیں چھوڑ کر اس دنیا سے چلی گئی ہیں۔‘‘ اپنے رشتہ دار کی شادی میں شریک ہونے کے لیے دبئی جانے والی شری دیوی نے چھ دن قبل ہی وہاں رقص کی محفل سجائی تھی اور دل کھول کر ڈانس کیا تھا اس لیے لوگوں کے دل میں ایک سوال پیدا ہو رہا ہے کہ آخر 54 سال کی عمر میں اور صحت مند نظر آنے والی یہ اداکارہ دنیا چھوڑ کر کس طرح چلی گئی؟ کیا اس کے پیچھے کی وجہ ان کی ڈائٹنگ اور پلاسٹک سرجری ہے؟

اس سلسلے میں جب کچھ ڈاکٹروں سے مشورہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ ایسا ممکن ہو سکتا ہے لیکن جس طرح سے موت ہوئی ہے شبہات ضرور پیدا ہوتے ہیں۔ دراصل شری دیوی جتنی مشہور ہستی تھیں اس سے کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ ان کے ذاتی ڈاکٹر بھی رہے ہوں گے جن سے وہ ہمیشہ جانچ کراتی رہی ہوں گی، اس لیے جو کچھ ہوا اس پر یقین نہیں آ رہا۔ شری دیوی نے خود میڈیا سے بات چیت کے دوران کئی بار بتایا کہ وہ اپنی صحت اور ڈائٹ سے متعلق بہت محتاط رہتی تھیں۔ ایسے میں یہ سوال اٹھنا لازمی ہے کہ کہیں وزن کم رکھنے کے لیے زیادہ احتیاط کرنا شری دیوی کے لیے ہلاکت خیز تو ثابت نہیں ہوا؟

معروف کارڈیو سرجن ڈاکٹر یوگل مشرا کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ شری دیوی فزیکلی بالکل فٹ تھیں، روز مرہ کے معمولات میں بھی کوئی پریشانی نظر نہیں آ رہی تھی، لیکن جس طرح شادی کے دوران اچانک دورۂ قلب سے ان کی موت ہوئی، اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ بیماری کافی وقت سے رہی ہوگی۔ انھوں نے بتایا کہ یہ بیماری ان لوگوں میں ہونے کا امکان زیادہ رہتا ہے جن کی فیملی میں کسی کو یہ بیماری ہو، یا جن کو ذیابیطس کی بیماری ہو۔ ایسا ان کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے جو سگریٹ نوشی کرتا ہو اور جس کو بلڈ پریشر یا کولیسٹرول کی پریشانی ہو۔

کچھ لوگ شری دیوی کی موت کے پیچھے کی وجہ شری دیوی کے ذریعہ کرائی گئی پلاسٹک سرجری تصور کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں جب پلاسٹک سرجن ڈاکٹر مہیش منگل سے ان کے خیالات جاننے کی کوشش کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ کچھ سرجری ایسی ہوتی ہیں جن میں جسم کی بہت ساری چربی ایک ساتھ نکال دی جاتی ہے یا کئی سرجری ایک ساتھ کر دی جاتیں ہے۔ ایسی صورت میں دل پر اثر پڑتا ہے۔ لیکن چھوٹی چھوٹی سرجری سے دل پر اثر نہیں پڑتا۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا کہ اگر مریض کو پہلے سے دل کی کوئی بیماری ہے تو چھوٹی سرجری بھی اثرانداز ہو سکتی ہے۔

ایک نیوز ویب سائٹ نے اس سلسلے میں ڈاکٹروں سے الگ الگ زاویوں سے بات چیت کی ہے۔ کارڈیو سرجن ڈاکٹر یوگل مشرا اور پلاسٹک سرجن ڈاکٹر مہیش منگل کے علاوہ نیوٹریشینسٹ ڈاکٹر شکھا شرما نے بتایا ہے کہ گلیمر کی دنیا میں خود کو فٹ اور خوبصورت دکھانے کا بہت دباؤ ہوتا ہے جس کے سبب اداکار ڈائٹنگ تو کرتے ہی ہیں، ساتھ ہی کچھ لوگ کھانا بھی چھوڑ دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ فٹ رہنے کے لیے دوائیوں کا بھی خوب استعمال کرتے ہیں۔ خالی پیٹ دوا کھانے سے اس کا مضر اثر دل پر بھی پڑتا ہے اور پھر ایسی صورت میں دورۂ قلب سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔