انٹرٹینمنٹ LIVE: 'میری 40-30 فلمیں ڈبہ بند ہو گئیں، اس لیے زیادہ آگے نہیں بڑھ سکا'
میں نے 30 سے 40 ایسی فلمیں سائن کیں جو ڈبہ بند ہو گئیں: جگل ہنسراج
فلم 'پاپا کہتے ہیں' سے اپنا فلمی کیریر شروع کرنے والے جگل ہنس راج نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے فلمیں تو کئی سائن کیں لیکن بیشتر ڈبہ بند ہو گئیں جس کی وجہ سے ان کا فلمی کیریر آگے نہیں بڑھ سکا۔ انھوں نے انٹرویو کے دوران کہا کہ "میں نے اپنے کیریر میں اب تک تقریباً 30 سے 40 فلمیں ایسی سائن کی ہیں جو کبھی پوری نہیں ہو سکیں۔ اگر وہ سبھی فلمیں بنتیں تو میں اپنے کیریر میں زیادہ کام کر پاتا، لیکن ایسا ہو نہیں پایا۔"
کورونا کو شکست دینے کے بعد ایشوریہ اور آرادھیا کو اسپتال سے ملی چھٹی
کورونا وائرس انفیکشن کی شکار بالی ووڈ کی معروف اداکارہ ایشوریہ رائے بچن اور ان کی بیٹی آرادھیا بچن کو ناناوتی اسپتال سے چھٹی مل گئی ہے۔ ان دونوں نے کورونا کو شکست دے کر گھر واپسی کا راستہ ہموار کر لیا۔ حالانکہ سپر اسٹار امیتابھ بچن اور ان کے بیٹے ابھشیک بچن فی الحال اسپتال میں ہی داخل ہیں اور ان کا علاج چل رہا ہے۔
فلم 'دل بے چارہ' میں سوشانت سنگھ راجپوت کے ساتھ کام کرنے والی اداکارہ سنجنا سانگھی نے انھیں یاد کرتے ہوئے ایک انتہائی جذباتی پوسٹ شیئر کیا ہے۔ پوسٹ میں انھوں نے فلم کے گانے 'تارے گن' کی شوٹنگ کی ایک تصویر پیش کی ہے اور اس کے ساتھ ہی انھوں نے لکھا ہے کہ "مینی، تارے گن کی شوٹنگ کے دوران ایک جھپکی لیتا ہے، اس کے لیے جیسے کزی نے اپنا کندھا ادھار دے دیا ہے اور ہمیشہ کی طرح سوچ میں گم ہو گئی ہے۔" قابل ذکر ہے کہ فلم 'دل بے چارہ' میں سوشانت سنگھ کے کردار کا نام مینی یعنی امینوئل راج کمار جونیئر تھا جب کہ سنجنا سانگھی کے کردار کا نام کزی باسو تھا۔
اداکارہ وجیہ لکشمی نے کی خودکشی کی کوشش، اسپتال میں داخل
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق جنوبی ہند کی مشہور اداکارہ وجیہ لکشمی نے خودکشی کی ناکام کوشش کی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ذہنی تناؤ کی وجہ سے انھوں نے یہ خودکشی کی کوشش کی، لیکن خوش قسمتی رہی کہ صحیح وقت پر انھیں اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ خبروں کے مطابق وجیہ لکشمی نے اپنی جان دینے کے لیے بلڈ پریشر کی کئی گولیاں ایک ساتھ کھا لی تھیں جس سے ان کا بی پی لگاتار کم ہوتا چلا گیا۔ بہر حال، اسپتال میں ان کا علاج چل رہا ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ ان کی حالت مستحکم ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔