آرین خان کو شاہ رخ نے منشیات لینے سے منع کیا تھا، ارباز مرچنٹ کا بیان

آرین خان کو ممبئی کروز کیس میں این سی بی سے کلین چٹ مل گئی ہے۔ اس معاملہ سے وابستہ آرین خان کے دوست ارباز مرچنٹ نے کہا ہے کہ آرین خان نے ان سے کہا تھا کہ وہ کروز پر منشیات لے کر نہ جائیں

شاہ رخ خان کے بیٹے آرین کی فائل تصویر / Getty Images
شاہ رخ خان کے بیٹے آرین کی فائل تصویر / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: آرین خان کو ممبئی کروز کیس میں این سی بی سے کلین چٹ مل گئی ہے۔ اس معاملہ سے وابستہ آرین خان کے دوست ارباز مرچنٹ نے کہا ہے کہ آرین خان نے ان سے کہا تھا کہ وہ کروز پر منشیات لے کر نہ جائیں، کیونکہ این سی بی یہاں سرگرم ہے۔ آرین خان نے انہیں بتایا تھا کہ ان کے والدین نے انہیں کسی بھی غیر قانونی سرگرمیوں خصوصاً منشیات کے استعمال سے دور رہنے کو کہا تھا۔ تاہم اس وارننگ کے باوجود ارباز اپنے جوتوں میں چھپا کر تھوڑا سا گانجا لے آئے تھے۔

ارباز نے اپنی گرفتاری کے تین دن بعد 6 اکتوبر کو این سی بی کے سپرنٹنڈنٹ وی وی سنگھ کے سامنے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ان کے پاس سے برآمد ہونے والی منشیات ایک ایسے شخص سے خریدی گئی تھی جو غالباً کھار-سانتا کروز علاقے کا رہنے والا ہے۔ اس شخص کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ زیادہ تر چرس اور گانجا کا کاروبار کرتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ انہوں نے 4000 روپے فی 5 گرام کے حساب سے 2-3 بار گانجا خریدا تھا اور نقد رقم ادا کی تھی۔ ارباز نے منشیات فروشوں کے کچھ اور روابط فراہم کئے جن سے وہ ممنوعہ اشیا خرید رہا تھا۔ فٹ بال میچ میں اس کی ملاقات ایک ڈیلر سے ہوئی تھی۔ ارباز نے کہا کہ بعض اوقات گانجا کی کوالٹی بہت خراب ہوتی تھی۔

اداکار ارباز نے کہا کہ آرین اور وہ گہرے دوست ہیں اور انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ آرین اس بات سے واقف تھے کہ وہ کبھی کبھار گانجا استعمال کرتے ہیں۔ اسی لئے آرین نے ارباز سے کہا تھا کہ وہ کروز پر گانجا لے کر نہ جائیں۔ ارباز نے اعتراف کیا کہ بعض اوقات شراب اور سگریٹ نوشی کے بعد ان کا سر بہت بھاری ہوجاتا ہے اور گانجا انہیں پرسکون کر دیتا ہے، اس لیے انہوں نے گانجا اپنے جوتوں میں چھپا لیا تھا۔

اگلے دن ریکارڈ کیے گئے ایک اور بیان میں ارباز نے عہدیدار کو بتایا کہ آرین خان نے انہیں بتایا تھا کہ ان کے والدین نے انہیں کسی بھی غیر قانونی سرگرمی، خاص طور پر منشیات کے استعمال سے پرہیز کرنے کو کہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔