ارشد وارثی نے بالی ووڈ میں سرکٹ کے نام سے شہرت پائی
مالی بحران کی وجہ سے ارشد یعنی سرکٹ کو بہت جلد 17 سال کی عمر میں ایک سیلز مین کے طور کام کرنا پڑا۔ وہ کاسمیٹک کا سامان گھر گھر جاکربیچا کرتے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک فوٹو لیب میں کام کیا۔
ارشد وارثی کی پیدائش ایک مسلم گھرانے میں 19 اپریل 1968 کو ممبئی میں ہوئی۔ ان کے والد کا نام احمد علی خان تھا۔ارشد بچپن میں ہی 14 سال کی عمر میں یتیم ہوگئے تھے اور انہیں کم عمری میں ہی اپنی جدوجہد بھری زندگی کا آغاز کرنا پڑا۔ ارشد وارثی نے اپنی ابتدائی تعلیم ناسک کے بورڈ نگ اسکول سے حاصل کی لیکن گھر کے حالات کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنی تعلیم دسویں کلاس تک ہی محدود کرنا پڑی۔
مالی بحران کی وجہ سے ارشد کو بہت جلد 17 سال کی عمر میں ایک سیلز مین کے طور کام کرنا پڑا۔ وہ کاسمیٹک کا سامان گھر گھر جاکربیچا کرتے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے ایک فوٹو لیب میں کام کیا۔ اسی درمیان ان کی دلچسپی ڈانس کی طرف ہوئی اور انہوں نے اکبر سمیع کے ڈانس گروپ میں حصہ لیا۔ وہاں انہوں نے ڈانس کے شعبے میں سخت محنت کی۔ انہوں نے 1991 میں انڈین ڈانس مقابلہ کا خطاب بھی جیتا۔
اس کے بعد انہوں بالی ووڈ کا رخ کیا۔ ارشد کی بالی ووڈ میں شروعات کافی جدوجہد بھری رہی۔ انہیں ہندی سنیما میں اداکاری کرنے کا پہلا موقع امیتابھ بچن کی کمپنی کی فلم تیرے میرے سپنے سے ملا ۔ انہیں اس زمانے میں کئی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا، لیکن وہ بالی ووڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ بہت جدوجہد کرنے کے بعد وہ راجو ہیرانی کی ہدایت میں بننے والی فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سے انہوں نے بالی ووڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوسکے۔ اس فلم میں انہوں نے سرکٹ کا کردار ادا کیا تھا جسے آج تک بالی ووڈ کے شائقین یاد رکھتے ہیں۔ اس فلم میں وہ سنجے دت کے داہنے ہاتھ کے طورپر نظر آئے ۔ اس فلم میں سرکٹ کے رول کو اس قدر پسند کیا گیا کہ فلم ہٹ ہونے کے بعد ان پر لطیفے بھی بننے لگے۔ اس کے بعد وہ پھر راجو ہیرانی کی اس فلم کے سیکوئل لگے رہو منا بھائی میں نظرآئے۔ دونوں ہی فلموں کے لئے انہیں کئی انعامات سے نوازا کیا گیا۔
ان فلموں کے بعد ارشد وارثی کے کام کو سراہا جانے لگا ۔ اس کے بعد وہ روہت شیٹی کی گول مال سیریز میں نظر آئے۔ جس میں ناظرین نے ان کے کردار کو بے حد پسند کیا۔ ارشدوارثی صرف مزاحیہ کردارہی بہت خوبی سے ادا نہیں کرتے ہیں بلکہ وہ انٹینسیو رول بھی بڑے عمدہ طریقے سے فلمی پردے پر پیش کرتے ہیں۔ یہ انہوں نے فلم عشقیہ اور ڈیڑھ عشقیہ میں ثابت کردیا ہے۔
انہوں نے اب تک تقریباً 47 فلموں میں کام کیا ہے جن میں سال 2014 میں ڈیڑھ عشقیہ اور 2010 میں ببن حسین کا رول ادا کیا تھا جسے بالی مداحوں نے بہت پسند کیا تھا۔ سال 2013 میں جالی ایل ایل بی میں جگدیش تیاگی (جالی) ایک وکیل کے کردار میں ارشد وارثی کو دیکھا گیا ا س فلم کو بھی مداحوں نے پسند کیا تھا۔ اسی طرح 2011 میں ڈبل دھمال میں ارشد وارثی نے آدی کا مزاحیہ رول کیا تھا۔ 2007 میں ریلیز فلم سنڈے میں ببلو کے کردار میں نظر آنے والے ارشد وارثی نے زبردست کامیڈی سے اپنے مداحوں کو بے پناہ محظوظ کیا۔ 2006 میں ان کی ایک اور فلم اینتھنی کون ہے ریلیز ہوئی تھی جس میں ارشد نے چمپک چودھری کا کردار ادا کیا تھا۔ اسی طرح ان کے دیگر فلمیں جیسے کچھ میٹھا ہوجائے، کس سے پیار کروں، چاکلیٹ، سلام نمستے، ہلچل، جانی دشمن، مجھے میری بیوی سے بچاؤ ، ہوگی پیار کی جیت، ہیرو ہندستانی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ ارشد کی شادی ماریہ سے ہوئی ہے۔ ان کے دو بچے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔