امیتابھ بچن پر لگا ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کا الزام، شکایت درج

پولس کو دی گئی اپنی تحریری شکایت میں ابھمنیور پوار نے کہا کہ 'سونی ٹی وی' پر نشر ہونے والے پروگرام 'کون بنے گا کروڑ پتی' میں امیتابھ بچن نے ایک ایسا سوال کیا جس سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔

امیتابھ بچن، تصویر ٹوئٹر
امیتابھ بچن، تصویر ٹوئٹر
user

تنویر

معروف اداکار امیتابھ بچن کے خلاف بی جے پی رکن اسمبلی ابھمنیو پوار نے لاتور واقع پولس اسٹیشن میں ایک شکایت درج کرائی ہے جس میں انھوں نے امیتابھ پر ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اس تعلق سے لاتور پولس نے شکایت منظور کر لی ہے، لیکن فی الحال کوئی ایف آئی آر درج نہیں ہوئی ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ لاتور پولس کو دی گئی اپنی تحریری شکایت میں ابھمنیور پوار نے کہا کہ 'سونی ٹی وی' پر نشر ہونے والے پروگرام 'کون بنے گا کروڑ پتی' میں امیتابھ بچن نے ایک ایسا سوال کیا جس سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔

دراصل 'کون بنے گا کروڑ پتی' کے ایک ایپی سوڈ میں امیتابھ بچن نے یہ سوال پوچھا تھا کہ "25 دسمبر 1927 کو ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر اور ان کے مریدوں نے ان میں سے کون سی مذہبی کتاب کی کاپیاں جلائی تھیں؟" اس کے جواب کے لیے متبادل دیا گیا تھا "(1) وشنو پران (2) شریمد بھگوت گیتا (3) رِگ وید (4) منو اسمرتی"۔ بی جے پی رکن اسمبلی کو اعتراض اس بات پر ہے کہ جو چار متبادل پیش کیے گئے وہ سبھی ہندو مذہب سے جڑی کتابوں کے ہی کیوں دیئے گئے۔


مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے پرسنل سکریٹری رہ چکے ابھمنیو پوار کا کہنا ہے کہ 'کون بنے گا کروڑ پتی' کا یہ سوال سازش پر مبنی ہے۔ اگر ان کی نیت صاف ہوتی تو انھیں چار متبادل جواب میں الگ الگ مذہبی کتابوں کے نام دینا چاہیے تھا۔ ابھمنیو نے کہا کہ "یہاں صرف ہندو مذہب کی کتابوں کا ہی تذکرہ کیا گیا۔ امیتابھ بچن نے ایسا کر کے ہندو جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ امیتابھ بچن و سونی ٹی وی کے ذریعہ ہندو اور بودھ مذہب کے لوگوں کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔