ایشوریہ نے ہندی فلموں کو بین الاقوامی پہچان دلائی
سال 1997 میں ایشوریہ رائے نے اپنے فلمی کیرئر کی شروعات تمل فلم’ ایروار‘سے کی اور اسی برس انہوں نے بالی ووڈ میں بھی قدم رکھا اوربابی دیول کے ساتھ ’اور پیار ہوگیا ‘میں کام کیا۔
ایشوریہ رائے کا بالی ووڈ کی ان خاص اداکاروں میں شمار ہوتا ہے جنہوں نے فلموں میں ہیروئن کو محض شو پیش کے طور پراستعمال کئے جانے کے روایتی سوچ کو نہ صرف بدلا بلکہ بالی ووڈکو بین الاقوامی سطح پر بھی ایک خصوصی پہچان دلائی۔ایشوریہ رائے بچن کی پیدائش یکم نومبر 1973 کو منگلورمیں ہوئی۔ کچھ عرصے بعدان کا خاندان ممبئی آگیا۔ بچپن میں ان کا رجحان آرکیٹیکٹ بننے کی جانب تھا لیکن بعد میں ان کا رجحان ماڈلنگ کی جانب ہوگیا۔
سال 1994 میں ایشوریہ رائے نے مس انڈیا مقابلہ میں حصہ لیا جہاں انہیں مس انڈیا کے خطاب سے نوازا گیا۔ مس ورلڈ مقابلہ میں ہندستان کاپرچم پوری دنیا میں لہراتے ہوئے ریتا فاریہ کے بعد وہ مس ورلڈکا خطاب جیتنے والی دوسری ہندستانی حسینہ بنیں۔ اس مقابلہ میں انہیں فوٹوجینک کے خطاب سے بھی نوازا گیا ۔ مقابلہ جیتنے کے بعد ایشوریہ رائے نے سماجی فلاحی کاموں میں حصہ لیا اور اس دوران انہیں کئی قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔
سال 1997 میں ایشوریہ رائے نے اپنے فلمی کیرئر کی شروعات تمل فلم ایروارسے کی۔ اسی برس انہوں نے بالی ووڈ میں بھی قدم رکھا اوربابی دیول کے ساتھ اور پیار ہوگیا میں کام کیا۔ بدقسمتی سے یہ فلم ناکام ثابت ہوئی۔اس کے بعد 1998 میں ایشوریہ رائے نے ایس شنکر کی تمل فلم جینس میں کام کیا۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد ایشوریہ رائے فلم انڈسٹری میں کچھ حد تک شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئیں۔
سال 1999 میں سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ہم دے چکے صنم ایشوریہ کے فلمی کریئر کی اہم فلم ثابت ہوئی۔ سلمان خان اور اجے دیوگن جیسے منجھے ہوئے ستاروں کی موجودگی میں بھی ایشوریہ نے فلم میں نندنی کے کردار کوانتہائی بہترین طور پر ادا کیا۔ اس فلم کے لئے انہیں فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔
اسی سال ایشوریہ کو سبھاش گھئی کی فلم تال میں کام کرنے کا موقع ملا۔ فلم میں ایشوریہ نے ایک گاؤں کی لڑکی کاکردار اداکیا جو پاپ سنگر بننے کا خواب دیکھا کرتی ہے۔ اس فلم نے خاص کر امریکہ میں ٹاپ ٹوئنٹی فلموں میں اپنانام درج کرایا۔ فلم میں اپنے شاندار کردار کے لئے وہ بہترین اداکارہ کے لئے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازی گئیں۔ سال 2000 ایشوریہ رائے کے لئے بہت اہم ثابت ہوا۔ اس سال ان کی فلم جوش ریلیز ہوئی جس میں انہوں نے شاہ رخ خان کی بہن کا کردار ادا کیا ۔ اس کےعلاوہ ہمارادل آپ کے پاس ہے اور محبتیں جیسی کامیاب فلمیں ریلیز ہوئیں۔
سال 2002 میں ایشوریہ رائے کو شرت چندر چٹوپادھیائے کے مشہور ناول دیوداس پر بنی فلم میں کام کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم میں ایشوریہ نے پارو کا کردار ادا کیا جسے بے حد پسند کیا گیا۔اس فلم کے لئے دوسری مرتبہ بہترین اداکارہ کے طور پر انہیں فلم فیئر ایوارڈدیا گیا۔
سال 2003 میں ایشوریہ رائے نے فلم ڈائریکشن کے شعبے میں قدم رکھا اورفلم دل کارشتہ بنائی لیکن یہ فلم کامیاب نہیں ہوسکی۔ انہیں فلم خاکی میں سپر اسٹارامیتابھ بچن کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ اس فلم میں ایشوریہ نے اپنے فلمی کیرئر میں منفی کردارادا کیا جسے فلمی مداحوں نے پسند کیا۔ سال 2004 ایشوریہ رائے کے لئے کامیابیوں والا سال ثابت ہوا۔ اسی سال امریکہ کے میڈم تساد میوزیم میں ان کا مومی پتلا لگایا گیا اور یہی نہیں اسی برس امریکہ کے مشہورمیگزین ٹائمس میں سو بااثرشخصیات میں ایشوریہ رائے کا نام شامل کیا گیا۔
سال 2006 میں ایشوریہ رائے نے دھوم کے سیکوئل دھوم -2 میں کام کیا۔اس فلم میں ایک مرتبہ پھر انہوں منفی کردارادا کیا جسے ناظرین بہت پسند کیا۔ سال 2009 میں فلم انڈسٹری میں ایشوریہ رائے کے بہترین خدمات کو دیکھتے ہوئے انہیں پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا۔
ابھیشیک بچن سے شادی کے بعد ایشوریہ نے فلموں میں کام کرنا بہت کم کردیا ۔سال 2010 میں فلم گزارش میں کام کرنے کے بعد ایشوریہ رائے فلم انڈسٹری سے دور ہوگئیں۔ پھر انہوں نے سال 2015 میں فلم جذبہ سے انڈسٹری میں واپسی کی۔ ان کی قابل ذکر فلموں میں آ اب لوٹ چلیں، ہمارا دل آپ کے پاس ہے، ڈھائی اکشر پریم کے، البیلا، ہم تمہارے ہیں صنم، دل کا رشتہ،شبد، جودھا اکبر،سرکار راج، سربجیت، اے دل ہے مشکل اورفنے خاں وغیرہ شامل ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔