سعودی عرب میں تعینات ہوں گے اَمریکی فوج، ٹرمپ نے دی منظوری
سعودی عرب کے تیل پلانٹ آرامكو پر ہونے والے حملہ کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے سعودی تیل تنصیبات پر کسی بھی طرح کے حملہ کو روکنے کے لئے فوج اور ضروری ہتھیاروں کے تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔
واشنگٹن: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے تیل پلانٹوں پر ہونے والے حملے کے بعد سعودی عرب میں فوج کے اضافی فورسز کی تعیناتی کے فیصلہ کو منظوری دے دی ہے۔ سکریٹری دفاع مارک اسپر نے جمعہ کو صحافیوں سے بات چیت میں بتایا کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کے تیل پلانٹ آرامكو پر ہونے والے حملہ کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے سعودی تیل تنصیبات پر کسی بھی طرح کے حملہ کو روکنے کے لئے فوج اور ضروری ہتھیاروں کے تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔
امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے اگرچہ کہا ہے کہ محکمہ دفاع نے فی الحال سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کا فیصلہ نہیں لیا ہے اور مارک اسپرکو جلد ہی اس سلسلہ میں معلومات دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی تعداد ہزاروں میں نہیں ہوگی۔
غور طلب ہے کہ 14 ستمبر کو سعودی عرب کی دو پٹرولیم کمپنیوں پر ڈرون سے حملہ کیا گیا تھا۔ سعودی عرب دراصل حوثی باغیوں کے خلاف جنگ میں یمن کو فضائی حدود میں مدد مہیا کرا رہا ہے جس کی وجہ سے شروعات میں سمجھا جا رہا تھا کی یہ حملہ حوثی باغیوں نے کیا ہے۔ تاہم امریکہ مسلسل اس کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہونے کی بات کہہ رہا ہے۔ وہیں ایران نے امریکہ کے تمام الزامات کی تردید کر کے حملے میں شامل ہونے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے پنٹاگن میں ہنگامی نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ امریکی صدر نے سعودی عرب میں اضافی فوج بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اضافی فوجی بھیجنے کا فیصلہ امریکی قومی سلامتی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا۔
امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکی فوجی متحدہ عرب امارات میں بھی تعینات کیے جائیں گے، امریکی ایئر اینڈ میزائل ڈیفنس دستے صرف دفاعی ذمہ داریاں سر انجام دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ امریکہ نے اضافی فوجی بھیجنے کا فیصلہ سعودی عرب کی درخواست پر کیا ہے تاہم فوجیوں کی تعداد اور ہتھیاروں کی نوعیت کا فیصلہ ابھی باقی ہے۔
دوسری جانب چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے کیے گئے اس فیصلے سے سعودی عرب کا فضائی میزائل دفاعی نظام بہتر ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ خلیج میں فوج کی مناسب تعداد بھیجیں گے جبکہ فوجی ہزاروں کی تعداد میں نہیں ہوں گے۔
خبر ایجنسی کے مطابق امریکی فوجی سعودیہ بھیجنے کا فیصلہ آئل تنصیبات پر حملے کے بعد کیا گیا تاہم امریکہ ریاض کے سلطان ایئر بیس پر پیٹریاٹ میزائل دفاعی بیٹری نصب کرچکا ہے جبکہ ریاض کے سلطان ایئر بیس پر 600 امریکی فوجی پہلے سے موجود ہیں۔
مارک اسپر نے کہا’’سعودی عرب کی درخواست کے بعد ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کی تعیناتی کی منظوری دی ہے جو وہاں سیکورٹی کے لئے ہو گی۔ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ امریکہ اپنے پارٹنر ممالک کا مکمل طور پر حمایت کرتا ہے۔ بین الاقوامی قوانین بنائیں رکھنے کے لئے ہمیں لگتا ہے یہ قدم مناسب ہے‘‘۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Sep 2019, 11:09 AM