یو اے ای کے خلائی مشن نے مریخ کی سطح کی پہلی تصویربھیجیں
متحدہ عرب امارات کا مریخ کو مسخر کرنے کے لیے بھیجا گیا مشن اُمیدِ تحقیق گزشتہ منگل کو کامیابی سے اس سیارے کے مدار میں داخل ہوگیاتھا۔یو اے ای سرخ سیارے پر پہنچنے والا پہلا عرب ملک ہے۔
حاکمِ دبئی،متحدہ عرب امارات کے وزیراعظم اور نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے اتوار کو سیارہ مریخ کی سطح کی پہلی تصویر شئیر کی ۔یہ متحدہ عرب امارات کے خلائی مشن اُمید تحقیق نے بنا کر زمین پر بھیجی ہے۔
انھوں نے ایک ٹویٹ میں لکھاہے کہ ’’تاریخ میں عرب دنیا کے پہلے خلائی تحقیقی مشن نے یہ تصویر بنائی ہے اور یہ سُرخ سیّارے کی سطح سے 25 ہزار کلومیٹر کی بلندی سے بنائی گئی ہے۔‘‘
متحدہ عرب امارات کا مریخ کو مسخر کرنے کے لیے بھیجا گیا مشن اُمیدِ تحقیق گزشتہ منگل کو کامیابی سے اس سیارے کے مدار میں داخل ہوگیاتھا۔یو اے ای سرخ سیارے پر پہنچنے والا پہلا عرب ملک ہے۔ اس موقع پر ہندوستان کی معروف شخصیت سید جواد نےہندوستان میں متحدہ عرب امارات کے سفیر ڈاکٹراحمد البننا سے ملاقات کی اور ان کو مبارکباد پیش کی ۔ سید جواد نے اس ملاقات کےدوران کہا کہ اس سے قبل کئی ممالک اس سیارے پر جا چکے ہیں جس میں اب متحدہ عرب امارات بھی شامل ہو گیا ہے اور عرب دنیا کے لئے یہ ایک بڑےاعزاز کی بات ہے۔
دبئی میں واقع یو اے ای کے خلائی مرکز میں اس مشن کے کنٹرولروں کے مطابق امل (امید) نامی بغیرانسان خلائی گاڑی نے مریخ کے مدار تک پہنچنے کے لیے قریباً سات ماہ تک سفرطے کیا ہے اور اس نے 48 کروڑ کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا ہے۔
یادرہے کہ امریکا ، چین اور متحدہ عرب امارات نے جولائی 2020ء میں اپنے اپنے خلائی مشن مریخ کی جانب بھیجے تھے۔ان میں یو اے ای کا مشن سب سے پہلے مریخ پر پہنچنے میں کامیاب ہوا ہے۔وہ ان پانچ ممالک کی صف میں شامل ہوگیا ہے جن کے خلائی مشن مریخ پر پہنچ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے دنیا کے مختلف ممالک کی جانب سے مریخ کو مسخر کرنے کے لیے بھیجے گئے مشنوں میں سے 60 فی صد ناکام رہے تھے اور وہ مریخ کے پیچیدہ کڑے ماحول میں داخل نہیں ہوسکے تھے۔وہ ٹوٹ کر بکھر گئے یا وہاں جل کرراکھ ہوگئے۔اسی وجہ سے مریخ کو بہت سے خلائی مشنوں کا قبرستان بھی کہا جاتا ہے۔
یو اے ای کی خلائی گاڑی مریخ کی موسمیاتی حرکیات کی تحقیقات کے لیے بھیجی گئی ہے۔یہ مشن مریخ کے ایک مکمل سال تک مدار میں موجود رہے گا۔ایک مارشین سال 687 زمینی دنوں کے برابر ہے۔ (العربیہ ڈاٹ نیٹ کےانپٹ کےساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔