یو اے ای: عرب دنیا کے پہلے جوہری پاور پلانٹ سے پیداوار کا آغاز
یو اے ای دنیا میں محفوظ ، صاف اور قابلِ اعتماد بجلی کے حصول کے لیے جوہری توانائی کا پلانٹ نصب کرنے والا دنیا کا تینتیسواں ملک ہے۔
متحدہ عرب امارات عرب دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جس نے نہ صرف اپنے یہاں جوہری پاور پلانٹ لگایا ہے بلکہ اس پلانٹ سے پیدوار کا آغاز بھی ہو گیا ہے۔ یہ جوہری پاور پلانٹ ابو ظبی کے علاقہ الظفرہ میں ہے جس میں پیداوار شروع ہو گئی ہے۔
یواے ای کی سرکاری خبررساں ایجنسی وام کے مطابق یہ پاور پلانٹ ملک میں بجلی پیدا کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے اور یہ قریباً 60 سال تک یو اے ای کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرے گا۔
یو اے ای کے وزیراعظم اور حاکمِ دبئی شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے ہفتے کے روز ایک ٹویٹ میں عرب دنیا کے اس پہلے جوہری پاور پلانٹ کے چالو ہونے کا اعلان کیا ہے اور بتایا ہے کہ اس کے چار یونٹوں میں سے پہلے یونٹ میں کامیابی سے جوہری ایندھن بھر دیا گیا ہے۔
ان کے بہ قول یہ عرب دنیا میں جوہری توانائی کا پہلا پُرامن ری ایکٹر ہے۔یو اے ای دنیا میں محفوظ ، صاف اور قابلِ اعتماد بجلی کے حصول کے لیے جوہری توانائی کا پلانٹ نصب کرنے والا دنیا کا تینتیسواں ملک ہے۔
براکہ جوہری پاور پلانٹ جب اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ چالو حالت میں ہوگا تو اس سے 5۰6 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ یہ ایک ماحول دوست منصوبہ ہے اور اس سے ہر سال دو کروڑ دس لاکھ ٹن کاربن کے اخراج کی بچت ہوگی، یعنی اتنی مقدار میں کاربن گیسوں کا اخراج نہیں ہوگا۔یہ مقدار یو اے ای کی شاہراہوں پر دوڑنے والی سالانہ 32 لاکھ کاروں کو ہٹانے کے مترادف ہے۔
امارات کی جوہری توانائی کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) محمد الحمادی کا کہنا ہے کہ ’’براکہ جوہری توانائی پاور پلانٹ اب ملک کی ترقی کا انجن بن گیا ہے۔یہ یو اے ای کی بجلی کی 25 فی صد ضروریات کو پورا کرے گا جبکہ اس سے کوئی کاربن گیس خارج نہیں ہوگی۔اس منصوبے سے معاشی تنوع میں مدد ملے گی اور جوہری توانائی کی مقامی پائیدار صنعت کے قیام اور سپلائی سےاعلیٰ قدری اہمیت کے حامل روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے۔‘‘
وام کے مطابق اس پلانٹ کے نظام کی آیندہ مہینوں کے دوران میں مسلسل نگرانی کی جائے گی۔آیندہ چند ماہ کے دوران میں اس کے معیار کی جانچ کی جائے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ یہ تمام ریگولیٹری تقاضوں کے علاوہ تحفظ ، معیار اور سلامتی کے اعلیٰ بین الاقوامی معیارات پر پورا اُترے۔‘‘(بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔