چینی ویکسین لگوانے والوں کو سعودی عرب میں داخلے کی مشروط اجازت
سعودی عرب نے کورونا وائرس کے باعث 17 ماہ کی بندش کے بعد مکمل ویکسینیٹڈ غیر ملکی سیاحوں کے لیے یکم اگست سے اپنی سرحدیں کھولنے کا اعلان کیا تھا۔
سعودی عرب نے چین کی تیار کردہ کووِڈ۔19 ویکسین لگوانے والے غیر ملکی شہریوں کو منظور شدہ ویکسینز میں سے کسی ایک کا بوسٹر شاٹ لگوانے پر ملک میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔
سعودی ای ویزا پورٹل کے مطابق 'وہ مہمان جنہوں نے سائنو فارم یا سائنو ویک کی دو خوراکیں لگوا رکھی ہیں انہیں اس وقت قبول کیا جائے گا جب وہ مملکت کی منظورہ کردہ چاروں میں سے کوئی ایک ویکسین کی اضافی خوراک لگوالیں '۔
سعودی عرب نے یکم اگست سے بین الاقوامی سیاحوں کے لیے اپنے دروازے کھولنے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے جن کے لیے فائزر، ایسٹرازینیکا، موڈرنا یا جانسن اینڈ جانسن ویکسین لگوانے کی شرط رکھی گئی تھی۔
سعودی حکام کی جاری کردہ ہدایات میں کہا گیا تھا کہ 'ملک میں آنے والے سیاحتی ویزے کے حامل افراد کو آکسفورڈ/ ایسٹرازینیکا، فائزر/بائیو این ٹیک یا موڈرنا کی 2 خوراکیں یا جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی ایک خوراک لگوانے کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب نے کورونا وائرس کے باعث 17 ماہ کی بندش کے بعد مکمل ویکسینیٹڈ غیر ملکی سیاحوں کے لیے یکم اگست سے اپنی سرحدیں کھولنے کا اعلان کیا تھا، تاہم ریاض کی جانب سے تاحال عمرے کی ادائیگی کے لیے آنے والوں کے لیے پابندیوں میں نرمی کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی منظور شدہ ویکسینز فائزر، ایسٹرازینیکا، ماڈرنا یا جانسن اینڈ جانسن کی مکمل خوراکیں لگوانے والے افراد 'بغیر قرنطینہ' ملک میں داخل ہوسکتے ہیں۔
ساتھ ہی ان افراد کو 72 گھنٹوں کے اندر کروایا گیا پولیمیریس چین ری ایکشن (پی سی آر) ٹیسٹ کا نتیجہ منفی ہونے کی رپورٹ ثبوت کے طور پر فراہم کرنی ہوگی ساتھ ہی ان کی تفصیلات حکام صحت کے پاس رجسٹرڈ ہونی چاہیئیں۔
عالمی امور و معاملات سے الگ تھلگ رہنے والی سلطنت نے 2019 میں پہلی مرتبہ سیاحت کے لیے ویزے جاری کیے تھے، جس کا مقصد دنیا میں اس کا بہترین تصور پیدا کرنا اور سیاحوں کو راغب کرنا تھا۔
ستمبر 2019 سے مارچ 2020 کے دوران سعودی عرب نے 4 لاکھ ویزے جاری کیے لیکن عالمی وبا نے یہ رفتار ختم کردی اور سرحدیں بند کردی گئیں۔ کورونا وائرس کے باعث عمرہ اور حج کا فریضہ بھی بری طرح سے متاثر ہوا جس سے عام حالات میں سعودی عرب کو سالانہ تقریباً 12 ارب ڈالر کا ریونیو حاصل ہوتا ہے۔
فی الحال صرف سعودی عرب کے شہریوں اور مقیم افراد کو عمرے کی اجازت ہے جنہوں نے ویکسین کی مکمل خوراکیں لگوالی ہوں۔حکومت نے سیاحت کی بحالی، کھیلوں اور تفریحی ایونٹس کی میزبانی کے لیے ملک بھر میں ویکسی نیشن مہم تیز کردی ہے، عالمی وبا کے باعث یہ تمام شعبے متاثر ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔