مسجد نبوی میں متحرک گنبد، تعمیراتی انجینئرنگ کا ایک شاہ کار
مسجد نبوی میں نصب متحرک گنبد اپنی تعمیراتی انجینئرنگ اور خوب صورتی کے باعث ایک شاہ کار کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ گنبد مسجد میں آنے والے افراد کی نظروں کا خصوصی مرکز بن جاتے ہیں
الریاض: مسجد نبوی میں نصب متحرک گنبد اپنی تعمیراتی انجینئرنگ اور خوب صورتی کے باعث ایک شاہ کار کی حیثیت رکھتے ہیں۔ یہ گنبد مسجد میں آنے والے افراد کی نظروں کا خصوصی مرکز بن جاتے ہیں۔ متحرک گنبدوں کی تعداد کتنی ہے اور ان کا کیا فائدہ ہے؟ آئیے جانتے ہیں!
سعودی حکومت مسجد نبوی ﷺ کے زائرین کے لیے بہترین خدمات پیش کرنے کے واسطے کوشاں رہتی ہے۔ خادم حرمین شریفین شاہ فہد بن عبدالعزیز آل سعود کے دور میں ہونے والی بڑی توسیع کے دوران ان متحرک گنبدوں کو تیار کر کے مسجد کے صحنوں میں نصب کیا گیا۔
متحرک گنبدوں کی کُل تعداد 27 ہے جن کی باقاعدگی کے ساتھ دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ یہ گنبد چوکور شکل کے فریم پر نصب ہیں جن کی جانبی لمبائی 18 میٹر ہے۔ ہر گنبد کا وزن 80 ٹن ہے اور یہ فولادی سلاخوں پر حرکت کرتے ہیں۔ گنبدوں کو اندرونی جانب ممتاز نوعیت کی لکڑی اور نیلے فیروزے کے ٹکڑوں سے مزین کیا گیا ہے۔ بیرونی جانب سے یہ چھ زاویوں کے چھوٹے چھوٹے موزائیک کے ٹکڑوں سے ڈھانپے گئے ہیں۔ ان کا قطر 60 ملی میٹر ہے۔
متحرک گنبدوں کو مسجد نبوی میں قائم مرکزی کنٹرول روم سے مربوط آلات کے ذریعے کھولا اور بند کیا جاتا ہے۔ اس کا مقصد مسجد کے اندر ٹھنڈی ہوا کو برقرار رکھنا ہے۔ یہ مناسب ماحول کی فراہمی میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ ان گنبدوں کا ایک نمایاں ترین فائدہ یہ ہے کہ ان کے ذریعے آواز کی گونج مسجد نبوی کے تمام حصوں تک پہنچتی ہے۔
بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔