اسرائیل کے لیے لبنان کی سرحد پر محاذ گرم
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ توپ خانے نے لبنان کے ایک علاقے پر بمباری کی جہاں سے اسرائیلی علاقے کی طرف فائر کیا گیا۔
فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے حماس کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ چھیڑی گئی جنگ کے دوران لبنان کے ساتھ اسرائیلی محاذ بھی گرم ہوگیا ہے۔آج اتوار کو اسرائیل کی جنوبی سرحد پر لبنانی حزب اللہ کی طرف سے اسرائیلی ٹھکانوں پر گولہ باری کی گئی ہے۔
باخبر ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ گولے جنوبی لبنان میں مقبوضہ شیبا فارمز میں گرے۔انہوں نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ "عماد مغنیہ" گروپ کی جانب سے زبدین اور ویسات العالم کو نشانہ بنایا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ یہ اقدام فلسطینی عوام اور "مزاحمتی دھڑوں" کے ساتھ یکجہتی کے طور پر سامنے آیا ہے۔ یہ ان کی باقی ماندہ لبنانی علاقوں کو آزاد کرانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
دوسری جانب العربیہ اور الحدث کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کفر شعبہ قصبے کے آس پاس کے علاقوں پر بمباری کی۔جبکہ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ توپ خانے نے لبنان کے ایک علاقے پر بمباری کی جہاں سے اسرائیلی علاقے کی طرف فائر کیا گیا۔
انہوں نے X پلیٹ فارم پر ایک ٹویٹ میں مزید کہا کہ فوج "تمام منظرناموں" کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ گذشتہ روز حزب اللہ نے حماس کی قیادت کو اس اچانک حملے اور متعدد اسرائیلی بستیوں میں دراندازی پر مبارکباد دی۔ ساتھ ہی زور دیا کہ وہ غزہ میں فلسطینی دھڑوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
دریں اثنا لبنان میں متعدد سیاست دانوں اور شہریوں نے یکساں طور پر لبنان کے جنوبی محاذ میں کشیدگی پھیلنے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔یہ تشویش ایک ایسےوقت میں ظاہر کی گئی ہے جب ملک تاریخ کے بدترین معاشی بحران کا شکار ہے۔
قابل ذکرہے کہ لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر یہ بمباری غزہ کی پٹی سے فلسطینی تحریک مزاحمت بالخصوص حماس کے جنگجوؤں کی طرف سے غزہ کے اطراف میں شروع کیے گئے ایک بڑے حملے کے ایک روز بعد ہوئی ہے۔ غزہ سے کی گئی راکٹ باری میں اب تک 300 اسرائیلی ہلاک اور تقریباً 1,864 زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری طرف اسرائیل کی غزہ پر بمباری میں کم از کم 250 ہلاک اور 1700 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔