قطر کا بائیکاٹ ختم کرنے کے لیے 'نتیجہ خیز' بات چیت جاری: کویت

کویت کے وزیر خارجہ الشیخ احمد ناصر المحمد الصباح نے مزید کہا کہ امیر کویت الشیخ نواف الاحمد اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ خلیجی ملکوں میں پائے جانے والے اختلافات دور کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
user

قومی آواز بیورو

دبئی: خلیجی ریاست کویت کے وزیر خارجہ الشیخ احمد ناصر المحمد الصباح نے کل جمعہ کے روز بتایا ہے کہ قطر اور دوسرے عرب ملکوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات دور کرنے کے لیے مثبت بات چیت جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر کی جانب سے قطر کے معاشی اور سفارتی بائیکاٹ کے خاتمے اور قطر کے ساتھ ان ممالک کے جاری بحران کے حل کے لیے نتیجہ خیز بات چیت ہو رہی ہے۔

کویتی وزیر کا کہنا تھا کہ تنازع میں شامل تمام فریقین نے بحران کے حل اور خلیجی اور عرب یکجہتی اور استحکام کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں‌ نے مزید کہا کہ امیر کویت الشیخ نواف الاحمد اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ خلیجی ملکوں میں پائے جانے والے اختلافات دور کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ الشیخ احمد ناصر الصباح نے کہا کہ تمام فریقین نے تنازعات کے خاتمے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔


ادھر خلیج تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف نے کویتی وزیر خارجہ کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت تمام خلیجی ریاستوں کو ایک دوسرے کے ساتھ یکجہتی اور تعاون کے فروغ کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خلیجی ممالک اور خطے کے استحکام، خوش حالی اور ترقی کے لیے ممالک کے مابین ہم آہنگی اور تعاون ناگزیر ہے۔

خلیجی ریاست سلطنت عمان نے بھی خلیجی بحران کے خاتمے کے لیے کویت کی کوششوں کو سراہا ہے۔ عمانی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں‌ کہا گیا ہے کہ امیر کویت اور امریکی صدر کی طرف طرف سے خلیجی ریاستوں میں اختلافات کے حل کی کوششوں کا مقصد اس بات کا ثبوت ہے کہ امن کے لیے کوششیں کرنے والے ممالک اور رہ نما خلیجی اور عرب اقوام کے خیر خواہ ہیں۔


خیال رہے کہ سنہ 2017ء میں قطر کے خطے کے دوسرے عرب ملکوں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کے ساتھ اختلافات پیدا ہوگئے تھے جس کے بعد ان ممالک نے دوحا کے ساتھ سفارتی اور معاشی تعلقات معطل کر دیئے تھے۔

بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔