سعودی عرب کا ماہِ رمضان میں مساجد کے اندر افطار پر پابندی کا اعلان
احکام میں مساجد کے امام اور مؤذن کو افطار کی دعوتوں کے لیے مالی عطیات جمع کرنے سے روکنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
سعودی عرب بدل رہا ہے۔ اسلامی ملک جس میں مساجد کے اندر افطار کرنا اور کرانا ایک معمول کی بات تھی اب ایسا نہیں ہے۔ سعودی عرب کی وزارتِ اسلامی امور نے ماہِ رمضان کے دوران مساجد کے اندر افطار پر پابندی کا اعلان کردیا ہے۔ غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کی وزارت اسلامی امورنے مساجد کے اندرافطارپرپابندی عائد کرتے ہوئے صفائی کو برقرار رکھنے کے لیے صحنوں میں افطار کی دعوتیں منعقد کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان نے رمضان سے قبل مساجد میں افطار پرپابندی عائد کرنے کاحکم جاری کیا ہے، یہ پابندی عارضی طور پر 11 مارچ سے شروع ہوکر رواں سال 9 اپریل کو ختم ہو جائے گی۔
اس کے علاوہ امام اور مؤذن کو افطار کی دعوتوں کے لیے مالی عطیات جمع کرنے سے روکنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔امام اور مؤذن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مساجد کے اندر ان دعوتوں کے انعقاد کی نگرانی کریں اور صفائی ستھرائی سے متعلق معاملات پر بھی نظر رکھیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔