سعودی ڈاکٹر لیان العنزی نےاپنے والد کی وفات کے باوجود حج ذمہ داریوں کو انجام دیا
مرحوم والد نے بیٹی کو وصیت کی تھی کہ ’بیٹا تمہیں جو اجرت ملتی ہے وہ تمہارے کام کے صلے میں ملتی ہے۔ اس لیے ہرحال میں اپنا پیشہ وارانہ کام نہ چھوڑنا‘۔
حج سیزن کے دوران والد کی موت کے خبر سن کر بھی پوری تندہی کے ساتھ اپنی ذمہ داری انجام دینے والی خاتون ڈاکٹر لیان العنزی اور ان کے بیٹے سعود العنزی کے اس ذمہ دارانہ طرز عمل پر ان کی سرکاری سطح پر تکریم کی گئی ہے۔
ڈاکٹر لیان العنزی نے والد کی وفات کے صدمے کو اپنے اوپر سوار نہیں ہونے دیا بلکہ انہوں نے مکمل ذمہ داری کے ساتھ اپنے فرائض منصبی جاری رکھ کر یہ ثابت کیا کہ ان کے نزدیک فریضہ حج کے دوران سونپی گئی ذمہ داری ہر چیز پر مقدم ہے۔
لیان العنزی نے والد کی وفات کی خبر سنی مگر رخصت نہیں لی۔ جب کہ اس کا دل اداس رہا مگر نہ صرف وہ خود بلکہ اس کا بیٹا ڈاکٹر سعود العنزی بھی اس کے ساتھ کام کرتا رہا۔ ڈاکٹر لیان العنزی کا کہنا ہے کہ ان کےمرحوم والد نےانہیں وصیت کی تھی کہ ’بیٹا تمہیں جو اجرت ملتی ہے وہ تمہارے کام کے صلے میں ملتی ہے۔ اس لیے ہرحال میں اپنا پیشہ وارانہ کام نہ چھوڑنا‘۔
ڈاکٹر لیان کے بیٹے ڈاکٹر سعود العنزی نے ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں اور ان کی والدہ کو گزشتہ جمعرات کو دوپہر دو بجے نانا کی وفات کی خبر ملی۔ وہ کافی دنوں سے نمونیہ کا شکار تھے۔ یہ خبر والدہ کے لیے بہت تکلیف دہ تھی مگر انہوں نے انتہائی اداسی کے باوجود حج سیزن میں اپنا کام مکمل کرنے اور ضیوف الرحمان کی خدمت جاری رکھنے کا مشن جاری رکھا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر لیان نے بتایا کہ والد کی وفات پر بھی چھٹی نہ کرنے پر وزیر صحت میری تحسین کی اور جس ہسپتال میں میں کام کرتی ہوں اس کا نام میرے مرحوم والد "مشعوف بن ھذال العنزی" کےنام پر رکھا ہے۔ (بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔