سعودی عرب: مدینہ میں دلخراش بس حادثہ، عمرہ زائرین سمیت 35 افراد جان بحق

مدینہ منورہ کے قریب الہجرہ روڈ پر خوفناک ٹریفک حادثے میں کم از کم 35 افراد جان بحق ہو گئے، بیشتر ہلاک شدگان عمرہ زائرین تھے جن کی سوختہ لاشیں مردہ خانوں میں منتقل کردی گئی ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ کے قریب الہجرہ روڈ پر خوفناک ٹریفک حادثے میں کم از کم 35 افراد جان بحق ہو گئے ہیں اور متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ غیرملکی خبروں کے مطابق بیشتر ہلاک شدگان پاکستانی عمرہ زائرین تھے جن کی سوختہ لاشیں مردہ خانوں میں منتقل کردی گئی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق بدھ اور جمعرات کے درمیان ہائی وے پر پیش آنے والے افسوسناک حادثے کے وقت بس میں سوار تمام زائرین مملکت میں مقیم تھے۔ یہ عمرہ زائرین تھے جو ریاض سے ہجرہ روڈ کے ذریعہ مکہ مکرمہ جارہے تھے۔ مدینہ منورہ پولس نے کہا ہے کہ بس کا ڈرائیور شامی تارک وطن تھا جس کی سوختہ لاش اسپتال کے سرد خانے میں موجود ہے۔


ادھر حادثے کی اطلاع ملتے ہی گورنر مدینہ منورہ شہزادہ فیصل بن سلمان نے تمام متعلقہ اداروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے اور واقعہ کے اسباب جاننے کے لئے ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کردی ہے۔ سعودی تنظیم ’ہلال احمر‘ کا کہنا ہے کہ اس کی 20 ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی تھیں اور متوفین کو بس سے نکال کر مردہ خانے منتقل کیا جبکہ زخمیوں کو اسپتال پہنچایا۔

ہلال احمر نے مزید کہا کہ حادثہ بدھ کی شب 18 بجکر 49 منٹ پر ہوا تھا۔ جب ہلال احمر کی امدادی ٹیمیں وہاں پہنچیں تو صرف 4 افراد زخمی تھے جبکہ باقی مسافر بس میں جل کر سوختہ ہوگئے۔ نیز حادثے میں 35 مقامی عمرہ زائرین ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے ہیں جن میں سے بیشتر پاکستانی جبکہ دیگر کا تعلق مختلف ملکوں سے ہے، متوفین کی شناخت کا عمل جاری ہے۔


سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے مدینہ منورہ پولس ترجمان کے حوالے سے بتایا کہ مدینہ منورہ کے قریب ایک نجی بس اور ہیوی لوڈر کے درمیان تصادم میں 35 افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کی اطلاع ملتے ہی قریبی ہسپتالوں میں ہنگامی صورتحال کا اعلان کر دیا گیا۔ لاشوں اور زخمیو ں کی منتقلی کا کام ٹریفک ٹیموں اور روڈ سیکیورٹی فورس کے دستوں نے انجام دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 Oct 2019, 2:08 PM