سعودی عرب میں کوڑے مارنے کی سزا ختم!

یہ انقلابی تبدیلیاں سعودی فرمانروا سلمان کی ہدایت کے مطابق اور ولیعہد محمد کی براہ راست نگرانی میں لائی جا رہی ہیں۔ سعودی عرب میں ابھی تک ایک سے زیادہ خطاؤں کی سزا میں خاطیوں کو کوڑے لگائے جاتے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ریاض: انسانی حقوق کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لئے سعودی عرب میں کوڑے مانے کی سزا ختم کی جا رہی ہے۔ میڈیا ذرائع نے اعلیٰ سعودی عدالت کے دستاویز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ماہ رمضان میں ہی سپریم کورٹ کے جنرل کمیشن کے متعلقہ عزم کے تحت کوڑے مارنے کی سزا کو قید یا جرمانے یا دونوں میں بدل دیا جائے گا۔


واضح رہے کہ سعودی عرب انسانی حقوق کی پامالیوں کو ختم کرنے کے لئے متعلقہ اصلاحات کا دائرہ وسیع تر کر رہا پے۔ یہ انقلابی تبدیلیاں سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی ہدایت کے مطابق اور ولی عہد محمد بن سلمان کی براہ راست نگرانی میں لائی جا رہی ہیں۔ سعودی عرب میں ابھی تک ایک سے زیادہ خطاؤں کی سزا میں خاطیوں کو کوڑے لگائے جاتے تھے۔ عدالتوں میں جج اپنے طور پر ہی اسلامی تعلیمات کے مطابق مجرمان کو سزا سنا دیا کرتے تھے۔


انسانی حقوق کی پامالیوں پر نظر رکھنے والے اداروں نے ایسے کئی مقدمات پر اعتراض کیا تھا جن میں کسی کو ہراساں اور سرعام نشہ کرنے سمیت کئی جرائم میں مجرمان کو کوڑوں کی سزا سنائی گئی تھی۔سعودی حکومت کی تائید سے سرگرم عمل ہونے والے انسانی حقوق کمیشن (ایچ آر سی) کے سربراہ عواد العواد کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 'یہ اصلاح سعودی عرب کے انسانی حقوق کے ایجنڈے میں ایک یادگار قدم ثابت ہو گی۔ ملک میں حال ہی میں کئی اصلاحات کے قدم اٹھائے گئے ہیں۔

انسانی حقوق واچ کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈم کوگلے نے اسے خوش آئند تبدیلی پر محمول کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں غیر منصفانہ عدالتی نظام میں اصلاحات کی راہ اب پوری طرح ہموار ہو گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔